الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد عمران خان نااہل۔۔؟ بڑا اقدام اٹھا لیا گیا

اسلام آباد (پی این آئی) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی نااہلی کیلئے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کردی گئی ہے، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عمران خان کو 62ون ایف کے تحت نااہل قرار دیا جائے،عمران خان سے ایم این اے اور سابق وزیراعظم کی تمام مراعات اور سہولیات واپس لی جائیں۔ الیکشن کمیشن میں درخواست امن ترقی پارٹی کے چیئرمین محمد فائق شاہ کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

 

درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن میں جھوٹا بیان حلفی جمع کرانے پر عمران خان کو 62ون ایف کے تحت نااہل قرار دیا جائے،عمران خان سے ایم این اے اور سابق وزیراعظم کی تمام مراعات اور سہولیات واپس لی جائیں،فیصل واوڈا کیس میں بھی جھوٹا بیان حلفی جمع کرانے پر اُن کو نااہل کیا گیا۔ جس پر فیصل واوڈا کو تمام مراعات قومی خزانے میں جمع کرانے کا حکم دیا گیا تھا، درخواست میں عمران خان کو پی ٹی آئی کے چیئرمین شپ کے عہدے سے بھی ہٹانے کی استدعا کی گئی ہے۔ واضح رہے پاکستان تحریک انصاف کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیا کا فیصلہ سنا دیا ہے جس کے مطابق تحریک انصاف کو امریکا ، کینیڈا اورووٹن کرکٹ سے ملنے والی فنڈنگ ممنوعہ قراردے دی گئی ہے جس پر تحریک انصاف کوشوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے کہا گیا ہےکہ وہ قانون کے مطابق کارروائی کا آغاز کریں جس میں کیس وفاقی حکومت کو بھی بھجوایا جاسکتا ہے۔

 

سرکاری نیوز ایجنسی اے پی پی کے مطابق منگل کو چیف الیکشن کمشنرسکندر سلطان راجہ نے تین رکنی بنچ کا 70 صفحات پر مشتمل متفقہ فیصلہ سنایا۔ فیصلے کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین کی جانب سے 2008 سے 2013 تک پانچ سال کے دوران جمع کرایا گیا فارم ون سٹیٹ بنک پاکستان کی سٹیٹمنٹ سے مطابقت نہیں رکھتا اوراس کی نسبت غیر مستند ہے،تحریک انصاف نے 34 غیر ملکی کمپنیوں سے فنڈنگ لی ہے۔ تحریک انصاف کے13 نامعلوم اکاونٹس سامنے آئے جس کا وہ ریکارڈ نہ دے سکی۔فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف نے اکاؤنٹس چھپائے،اکاؤنٹس چھپانا آئین کی خلاف ورزی ہے۔پی ٹی آئی نے دانستہ طور پر ووٹن کرکٹ لمیٹڈ سے ممنوعہ فنڈنگ حاصل کی۔پی ٹی آئی نے دانستہ طور پر متحدہ عرب امارات کی کمپنی برسٹل انجینئرنگ سے ممنوعہ فنڈنگ حاصل کی۔

 

سویٹزرلینڈ کی ای پلینٹ ٹرسٹیز کمپنی، برطانیہ کی ایس ایس مارکیٹنگ کمپنی سے ممنوعہ فنڈنگ حاصل کی۔پی ٹی آئی یو ایس اے ایل ایل سی سے حاصل کردہ فنڈنگ بھی ممنوعہ ثابت ہوگئی۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق رومیتا سیٹھی سے ملنے والی فنڈنگ بھی غیر قانونی قرار پی ٹی آئی جن اکائونٹس سے لاتعلقی ظاہر کی وہ اس کی سینئر قیادت نے کھلوائے تھے،کمیشن نے351 غیرملکی کمپنیوں سے ملنے والی فنڈنگ بھی غیر قانونی قراردے دی۔ فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ دستیاب ریکارڈ اور شواہد کی بنیاد پر ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہوتی ہے۔ اس لئے تحریک انصاف کو شوکاز نوٹس جاری کردیا جبکہ فیصلہ میں کہ گیا ہے کہ کیوں نہ ممنوعہ فنڈنگ کو ضبط کر لیا جائے،کمیشن کے فیصلے کی روشنی میں قانون کے تحت کوئی بھی کارروائی شروع کی جا سکتی ہے۔پی ٹی آئی کی حاصل کردہ ممنوعہ فنڈنگ کی تفصیل کے مطابق پی ٹی آئی نے کےمین آئی لینڈ میں رجسٹرڈ ووٹن کرکٹ کلب سے 21 لاکھ 21 ہزار 500 امریکی ڈالر حاصل کئے۔

 

ووٹن کرکٹ کلب ابراج گروپ کے مالک عارف نقوی کی ملکیت ہے۔پی ٹی آئی نے متحدہ عرب امارات کی برسٹل انجنئیرنگ سے 49 ہزار 965 امریکی ڈالر کے فنڈز لیے۔سوئٹزرلینڈ سے تعلق رکھنے والی ای پلینٹ اور برطانوی کمپنی ایس ایس مارکیٹنگ سے کل 10 لاکھ ایک ہزار 741 ڈالرز حاصل کیے گئے۔پاکستان تحریک انصاف امریکا کےذریعے 2 ایل ایل سی کمپنیوں سے 25 لاکھ 25 ہزار 500 ڈالر پی ٹی آئی پاکستان کو منتقل کیے گئے۔ پی ٹی آئی کینیڈا کارپوریشن سے 2 لاکھ 79 ہزار 822 ڈالر فنڈز منتقل ہوئے۔پی ٹی آئی یو کے پبلک لمیٹڈ کمپنی سے 7 لاکھ 92 ہزار 265 برطانوی پاؤنڈز منتقل ہوئے۔پی ٹی آئی کینیڈا کارپوریشن سے 35 لاکھ 81 ہزار 186 پاکستانی روپے کے عطیات بھی وصول کیے گئے۔پی ٹی آئی نے آسٹریلوی کمپنی ڈنپیک پرائیوٹ لمیٹڈ ، انور برادرز، زین کاٹن اور ینگ سپورٹس سے بھی فنڈنگ وصول کی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں