اسلام آباد (پی این آئی) پنجاب میں وزارت اعلیٰ کے منصب کے سیاسی دعویداروں کی بڑھتی ہوئی محاذ آرائی، الزامات مطالبات اور دھمکیوں نے معاشی بحران میں گھرے ہوئے ملک کو مزید پیچیدگیوں اور غیر یقینی صورتحال سے دوچار کر دیا ہے اور صورتحال اس امرکی غمازی کر رہی ہے کہ اگر یہ معاملہ آنے والے ہفتے کے دوران بھی حل نہ ہوا تو حالات میں مزید بگاڑ پیدا ہوگا۔روزنامہ جنگ میں فاروق اقدس کی شائع خبر کے مطابق سیاسی حالات کی بے
یقینی نے ملک کو معاشی بحران میں مبتلا کر دیا ہے حکومت مخالفین حکومت کے دیوالیہ ہونے کی باتیں کر رہے ہیں اور اس ساری صورتحال کے منفی اثرات براہ راست پاکستان کی معیشت اور ترقی پر پڑ رہے ہیں اور پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں اور سطحوں پر تعاون کرنے والے ممالک اور مالیاتی ادارے ان کڑے حالات میں خاموشی سے اس صورتحال سے اپنے اپنے دارالحکومتوں کو مطلع کر رہے ہیں، یہی وجہ ہے ملک میں عدم استحکام کے باعث نئی حکومت میں ابھی تک کوئی
غیر ملکی سربراہ تو دور کی بات اہم بین الاقوامی شخصیت بھی پاکستان کے دورے پر نہیں آئی۔وفاقی دارالحکومت میں ’’سفارتی سرگرمیاں مفقود‘‘ ہوچکی ہیں، اہم ممالک کے ہائی کمشنرز اور سفارتکار دوطرفہ تعلقات میں پیشرفت کے حوالے سے ’’گرین سگنل‘‘ کے انتظار میں ہیں، خارجی سطح پر بھی فوری اور اہم فیصلوں میں تاخیرکی پیچیدگیاں آنے والے دنوں مشکلات کی شکل میں سامنے آئیں گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں