اسلام آباد(آئی این پی )تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ ہماری حکومت ہٹا کر ان لوگوں کو لائے ہیں تو ملبہ اسٹیبلشمنٹ پر گر رہا ہے میری کوشش ہے تعمیری تنقید کروں تاکہ ملبہ ان پر نہ گرے۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے ہفتہ کو سوشل میڈیا پرسوال جواب سیشن میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی شفاف مینڈیٹ لے کر آئے گا وہ ہی پاکستان کو بچا سکتا ہے مجھے خوف اس بات کا ہے کہ حالات اسی طرح رہے تو سری لنکا بن جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے کبھی لڑائی کی ہے اور نہ لڑائی چاہتا ہوں لیکن عوامی حکومت ختم کرنے کی تحقیقات ہونی چاہئیں کمیشن بنایا جائے تاکہ پتا چلے کون ملوث تھا۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ پاکستان میں حقیقت ہے اس کو تسلیم کرناہوگا اسٹیبلشمنٹ اورحکومت میں یکسانیت نہیں ہوگی تو آگے نہیں بڑھ سکتے۔عمران خان نے کہا کہ ڈونلڈلو کوکیسے پتہ تھا کہ تحریک عدم اعتماد آرہی ہے وہ دھمکی دیتا ہے کہ عمران خان کو نہ ہٹایا تو مشکل ہوگی وہ کہتا ہے کہ مجھے ہٹا دیا توپاکستان کومعاف کردینگے لیکن وہ کس کو کہہ رہا تھا کہ عمران خان کو ہٹا، سفیر تو میرے ماتحت تھا اس کی انکوائری ہوگی تو پتا چل جائے گا کس کا کیا کردار تھا۔
ایک سوال کے جواب میں سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ دونشستیں بھی نہیں جیت سکتے لیکن یہ دھاندلی کریں گے مسٹر ایکس کو حکم ملا ہے کہ کچھ بھی کریں ن لیگ کوجتانا ہے پنجاب پولیس اور سی سی پی او لوگوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں، ہمارے امیدواروں، کارکنان کو دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپورکا پنجاب میں داخلہ بند کردیا گیا کیا کبھی ایسا ہوا ہے یہ کیسے ہوسکتا ہے ایک صوبے کے فرد کا دوسرے صوبے میں داخلہ بند کردیں لیکن یہ لوگ اسی طرح دھونس دھاندلی کا طریقہ ہی جانتے ہیں یہ بے شک امپائرز اپنے ساتھ ملالیں لیکن عوام بیدار ہوچکی ہے۔عمران خان نے کہا کہ ہم نے کسی ادارے میں مداخلت کی نہ کرنے دیں گے اگر آئندہ حکومت ملی تو اس وقت حکومت لوں گاجب ہمیں مکمل طاقت ہو، ہماریہاتھ بندھے ہوتے تھے ایسی حکومت لوں گا کہ مکمل اختیارہو، جب مکمل طاقت ہوگی توایسے اقدامات اٹھائیں گے کہ سب کااحتساب ہو۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں