اسلام آباد(پی این آئی) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے عمران خان قوم کو بتائیں 2014 میں دھرنے کیوں دیئے اورکس نے کروائے، عمران خان نے جھوٹے کیسز بنوائے اب سچے کیسز کا سامنا کریں، وہ پوری قوم کیلئے جعلی بدمعاش بنے ہوئے تھے ،اعلیٰ عدلیہ میرے خلاف منشیات کیس کا ازخود نوٹس لے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عمران
خان نے کل کہا کہ ہمیں ہراساں کیا جارہا ہے، ہمیں دیوار سے لگایا جارہا ہے اور کہا کہ یہ سلسلہ بند نہ ہوا تو سب کچھ بتا دوں گا، کیا آپ کو اڈیالہ جیل میں بند کردیا یا آپ کی ادویات بند کی گئی ہیں،کیا عمران خان کا اے سی اتار دیا گیا اور پنکھا بند کر دیا گیاہے ؟ آپ کو کیا تنگی ہو رہی ہے؟ ڈی چوک میں بیٹھنے کے لیے اجازت نہیں دی،یہ پریشانی ہے؟ کیاعمران خان کی بہن،بیٹی کوگرفتارکرلیاگیاہے؟ لیکن عمران خان یہ سب کچھ اپنے مخالفین کے ساتھ 3 سال تک کرتے رہے ہیں،
رانا ثنا اللہ نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے 458 کنال اراضی اہلیہ کے نام پر لی اور 200 سے زائد کنال فرح کے نام پر لی، اراضی اسکینڈل میں رجسٹری، اقرار نامہ سب موجود ہے جس میں اربوں کا غبن ہو ا،عمران خان کیا پوچھ گچھ سے پریشان ہو رہے ہیں ؟ اچھا ہے قوم کو بتائیں کہ 2014 کے دھرنے کیوں کئے اور کس نے کروائے تھے ، آپ کو تمام سوالات کا جواب دیناچاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جو فرح گوگی نے ملک میں لوٹ مار کی، اس پر تو ابھی صرف انکوائری ہورہی ہے، پنجاب میں صرف 5 فیصد سی ایم ہاؤس کو جاتا تھا، باقی بنی گالہ تک جاتا تھا۔ توشہ خانہ کے 50 ارب غبن کیے گئے۔ بشیر میمن نے جو سوالات اٹھائے ان کا بھی جواب دیں۔پوسٹنگ ٹرانسفر پر تو سوموٹو لیا جاتا ہے، میرے معاملے پر بھی سوموٹو لیا جائے اگر میرے خلاف منشیات ثابت ہوجائے تو مجھے سخت سے سخت سزا دی جائے ،رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بنی گالہ سے ہیروئن کا بیگ شہزاد اکبر کے ذریعے پہلے آئی جی اسلام آباد کو دیا گیا۔
انکار پر اے این ایف کے ذریعے میری گاڑی میں ہیروئن رکھوائی گئی، میرے خلاف کیس عمران خان نے بنایا جس کی سزا موت تھی، عمران خان نے جھوٹے کیسز بنوائے لیکن اب سچے کیسز کا سامنا کریں، ابھی تو صرف فرح گوگی سے متعلق سوال ہوا ہے،مقدمات درج ہونے کا مرحلہ ابھی آنا ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ ایک ڈاکو بینک میں ڈاکہ ڈالے اور کہے میری ویڈیو کیوں بنائی گئی،عمران خان پوری قوم کے لیے جعلی بدمعاش بنے ہوئے تھے، اْس دن رات کو دو سے ڈھائی ہزار شرپسندوں کو ڈی چوک پر قبضہ کرنے کے لیے بلایا گیا تھا، بچے اور خواتین نہیں آئے تھے۔
اگر وہ آتے تو ہمارے لیے بھی ایسا آپریشن ممکن نہ ہوتا، عمران خان کیا چاہتے ہیں؟۔ اقتدار یا این آر او چاہتے ہیں؟ قانون اپنا راستہ ضرور لے گا، خان صاحب کی دھمکیوں اور بلیگ میلنگ سے اب کوئی خوفزدہ نہیں ہو گا، میرٹ پر کارروائی ہو گی ،لوگوں نے عمران خان کا ساتھ نہیں دیا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان کہتے تھے چین اور سعودی عرب والا نظام آجائے، میں 500لوگوں کو پھانسی پر چڑھا دوں، عمران کی اہلیہ کہتی ہیں فرح گوگی پر گند آئے گا اس پر بات نہیں کرنی، غداری کے ساتھ جوڑ دینا ہے،اب عمران خان کو حوصلہ کرنا چاہیے۔
عمران خان نے 15کروڑ کی گھڑیاں توشہ خانے سے اٹھائیں اور 20فیصد دے کر اپنے نام کر لی ۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے متعلق رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ٹی ٹی پی سے مذاکرات کے حوالے سے اعلیٰ کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس میں تمام سیاسی جماعتیں شامل ہوں گی۔ پارلیمنٹ اس مذاکرات میں شامل ہو گی،وزیر داخلہ نے کہا کہ گزشتہ روز قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ٹی ٹی پی سے مذاکرات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی اور تمام خدشات کے اظہار کے باوجود مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق ہواہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں