اسلام آباد ب(پی این آئی) وفاقی دارالحکومت کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ کے کیس میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں تفتیش میں شامل ہونے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جن رہنماؤں کی عبوری ضمانت منظور ہوئی ہے ان میں اسد عمر، پرویز خٹک، شاہ محمود قریشی، شیخ رشید، مراد سعید، قاسم سوری، شہر یار آفریدی، علی محمد خان، فیصل جاوید، شیراز بشارت اور راجہ خرم نواز شامل ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ سماعت کے دوران پی ٹی آئی رہنما اسد عمر، شہر یار آفریدی، علی نواز اعوان اور راجہ خرم نواز عدالت میں پیش ہوئے۔
سیشن جج کامران بشارت مفتی نے ملزمان کی عبوری درخواستِ ضمانت پر سماعت کی۔ ملزمان کے وکیل بابر اعوان نے درخواستِ ضمانت پر بحث مکمل کر لی۔ دورانِ سماعت شہر یار آفریدی کے وکیل نے بھی درخواستِ ضمانت پر دلائل دیے اور کہا کہ مقدمہ سیاسی طور پر بنایا گیا ہے، پی ٹی آئی رہنما اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے آئے تھے، احتجاج ہر شہری کا بنیادی حق ہے، آئین اظہارِ رائے کی آزادی دیتا ہے۔ ملزمان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ تھانہ کوہسار میں درج مقدمات میں لگی تمام دفعات قابلِ ضمانت ہیں۔
جج نے ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ تھانہ ترنول، گولڑہ، آئی نائن کے مقدمے میں کوئی شاملِ تفتیش نہیں ہوا۔ جج نے وکیل کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ میں تفتیشی افسر کو پابند کر دیتا ہوں کہ آپ شاملِ تفتیش ہو جائیں۔ ملزمان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ تھانہ آئی نائن میں درج ایک مقدمے میں ناقابلِ ضمانت دفعہ شامل ہے۔ جج نے تمام مقدمات میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی ضمانتوں کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے ملزمان کو ہدایت کی کہ آپ کی حاضری لگ گئی ہے، آپ بےشک چلے جائیں۔ جج نے ملزمان کو ہدایت کی کہ تھانہ آئی نائن، گولڑہ اور ترنول میں درج مقدمات میں ملزمان شاملِ تفتیش ہوں۔
اس کے بعد عدالت نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماؤں کی ضمانت کی درخواستیں منظور کر لیں۔ عدالت نے تھانہ کوہسار کے مقدمہ نمبر 425 میں فیصلہ مؤخر کر دیا۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں