اسلام آباد (پی این آئی) آئندہ مالی سال 2022-23 کے بجٹ میں تنخواہ دارطبقے کیلئے ٹیکس سلیبز 12 سے کم کرکے 7 کر دیئے گئے ہیں۔ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے والے بجٹ کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ تنخواہ دار طبقے کیلئے انکم ٹیکس کی حد 12لاکھ روپے مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ قومی اسمبلی میں پیش کی جانے والی بجٹ تجاویز کے مطابق 6 لاکھ روپے تک آمدن پر ٹیکس استثنیٰ ہوگا اور 6 لاکھ سے 12 لاکھ روپے تک تنخواہ پر 100 روپے ٹیکس ہوگا۔
نئے وفاقی بجٹ میں 12 لاکھ سے 24 لاکھ روپے سالانہ آمدن پر 7 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز ہے جبکہ 24 لاکھ سے 36 لاکھ آمدن تک 84 ہزار فکس رقم ادا کرنا ہوگی اور اسی سلیبز پر 12.5 فیصد انکم ٹیکس الگ ٹیکس ہوگا۔ نئے مالی سال کی بجٹ تجویز کے مطابق 36لاکھ سے 60 لاکھ روپے آمدن پر 2لاکھ 34 ہزار فکس رقم ادا کرنا ہوگی اور 17.5 فیصد الگ سے انکم ٹیکس ہوگا جبکہ 60 لاکھ سے ایک کروڑ 20 لاکھ آمدن پر 6 لاکھ 54 ہزار فکس رقم ادا کرنا ہوگی اور الگ سے 22.5 فیصد انکم ٹیکس دینا ہوگا۔ بجٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ ایک کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد آمدن پر 20 لاکھ 4 ہزار فکس رقم ادا کرنا ہوگی اور اس آمدن پر32.5 فیصد ٹیکس الگ سے ادا کرنا ہوگا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں