تل ابیب (پی این آئی) اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لاپیڈ نے مسلم دنیا کے اہم ترین ملک کے ساتھ تعلقات کے قیام میں پیش رفت کی تصدیق کر دی ہے۔ اس حوالے سے اسرائیل کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ اگر کسی معاہدے پر دستخط کردیئے جاتے ہیں تو یہ حیرت انگیز اعلان نہیں ہوگا، جیسا کہ متحدہ عرب امارات اور بحرین کے ساتھ ہونے والے سابقہ معاہدوں کے وقت ہوا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یائر لاپیڈ نے 2020ء میں امریکا میں دستخط شدہ ابراہیم معاہدے کے حوالے سے کہا کہ ’’یہ اس طرح نہیں ہوگا جیسا کہ پچھلی بار ہوا تھا کہ ہم ایک صبح اچانک نہیں اٹھیں گے اور یہ حیرت انگیز امر ہوجائے گا۔‘‘
انہوں نے کہا کہ اسرائیل امریکا اور خلیجی ممالک سے مل کر سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے مقصد سے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا عمل ممکن ہے،سعودی عرب کے ساتھ معمول کے تعلقات ایک طویل محتاط عمل ہے۔ متعدد سوالوں کے جواب میں اسرائیلی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ہم پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ ابراہیم معاہدے کے بعد یہ اگلا قدم ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں