عمران خان کے جلسے میں خود کش حملے کا خدشہ، رپورٹس عمران خان کو دکھا دی گئیں

اسلام آباد(پی این آئی)پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کی اہم ترین شخصیت نے عمران خان کو پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزارت داخلہ اور خفیہ اداروں کی جانب پیش کردہ رپورٹ پریس کانفرنس کے دوران ذرائع ابلاغ کے سامنے پیش کرنے سے روک دیا .

 

معتبر ذرائع کے مطابق عمران خان کو رپورٹ پیش کی گئی تھی کہ ان کے دھرنے میں خودکش بمبار اور دہشت گرد داخل ہونے کی اطلاعات ہیں رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ڈی چوک پردھرنے کی صورت میں نامعلوم مسلح افراد کا پی ٹی آئی کے کارکن بن کرریڈزون میں داخل ہونے اور اہم سرکاری حملوں کے علاوہ غیرملکی سفارت خانوں پر فائرنگ کرنے کے منصوبے کی رپورٹس ملک کے اعلی ترین حساس اداروں کو موصول ہوئی تھیں .رپورٹ میں یہ بھی کہا انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق غیرملکی خفیہ ایجنسیوں کا منصوبہ تھا کہ وہ اپنے لوگوں کو ریڈزون میں داخل کرکے اہم سرکاری عمارتوں اور سفارت خانوں پر حملہ کروائیں گے تو سیکورٹی پر مامور پاک فوج کے دستوں کو بھی مجبوری میں فائرنگ کا جواب دینا پڑتا جس سے فوج اور عوام میں براہ راست پرتشددتصادم ہوجاتا لہذا ان منصوبوں کو ناکام بنانے کے لیے عمران خان سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ جناح ایونیوپر مختصر خطاب کے بعد اپنے کارکنوں کو گھر وں کو جانے کا کہہ دیں .

 

تحریک انصاف کے چیئرمین نے آج پریس کانفرنس میں اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیا ہے تاہم ان کی قریبی دوستوں میں شمار ہونے والے سنیئرصحافی وتجزیہ نگار ہارون الرشید کا کہنا ہے ایک اہم سمری پر وزیراعظم شہبازشریف کی جانب سے دستخط کرکے صدر مملکت کو بجھوایا گیا نجی ٹی وی پر اپنے پروگرام میں انہوں نے کہا کہ غالبا اس سمری کا تعلق قومی اسمبلی اور عام انتخابات سے ہے واضح رہے کہ کل سے ایسی افواہیں گردش کررہی ہے کہ عمران خان کو یقین دہانی کروانے کے لیے وزیراعظم شہبازشریف سے کہا گیا کہ وہ اسمبلیاں تحلیل کرنے کی سمری صدر مملکت کو بجھوادیں تاہم صدر اس کی منظوری وقت آنے پر دیں گے .

یاد رہے کہ آج پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران عمران خان نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کی خبریں بے بنیاد ہیں نئے انتخابات کا اعلان نہیں ہوا تو پوری تیاری کے ساتھ دوبارہ نکلیں گے‘یہ کہا جارہا تھا کہ ہم انتشار کرنے کے لیے جا رہے ہیں کیا کوئی اپنے بچوں و عورتوں کو لے انتشار کرنے جاتا ہے انہوں نے کہاکہ اگر مجھے اپنی قوم کا خیال نہ ہوتا اور میں وہاں بیٹھ جاتا تو بہت خون خرابہ ہونا تھا، نفرتیں بڑھنی تھیں لیکن پولیس بھی ہماری ہے اس لیے ہم نے اپنے ملک کی خاطر فیصلہ کیا.

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کوئی نہ سمجھے کہ میری اسٹیبلشمنٹ سے کوئی ڈیل ہوئی ہے حکومت کو 6 روز دے رہا ہوں اگر انتخابات کا اعلان نہ ہوا تو بھرپور تیاری کے ساتھ جائیں گے کیونکہ اس بات ہماری تیاری نہیں تھی‘انہوں نے کہا کہ مردان میں سب سے پہلے شہید کارکن کے گھر گیا دوسرے کارکن فیصل عباس لاہور میں شہید ہوئے ہیں ان کے گھر پاکستان تحریک انصاف کے دیگر رہنما گئے ہیں.

انہوں نے کہاکہ ان دونوں کے لیے ایک ایک کروڑ روپے پارٹی کی طرف سے اکٹھا کریں گے انہوں نے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو ایک حقیقی آزادی کے جذبے سے نکلے تھے، انہوں نے فیصلہ کیا کہ بیرونی ملک کی سازش سے کرپٹ ترین مافیا کی حکومت کو مسلط کیا اس لئے ہم ان کے خاندان کو جتنا خراج تحسین پیش کریں اتنا کم ہے. انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج میں جو ہمارے ساتھ ہوا اور پرامن احتجاج اس لئے تھا کہ پہلے سازش بنتی ہے، اس میں ہر قسم کا ایکٹر شامل ہو کر 22 کروڑ لوگوں کی منتخب حکومت کو گراتا ہے سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک کی سب سے بڑی توہین یہ ہے کہ 30 سال جو لوگ اس ملک کو پیسے چوری کرکے اور پیسے باہر بھیج کر کھا رہے تھے، ہر قسم کے جرم کررہے تھے، ان لوگوں کو ملک پر مسلط کیا گیا.

انہوں نے کہا کہ پہلے آپ سازش کرتے ہیں اس کے بعد چوروں کو بٹھا دیتے ہیں مغربی ممالک میں کوئی سوچ نہیں سکتا کہ ضمانت کے اوپر انسان کو کوئی عہدہ دیا جائے جبکہ یہاں پر اس کو وزیراعظم اور وزیراعلیٰ بنادیتے ہیں. انہوں نے کہا کہ 60 فیصد کابینہ ضمانتوں پر ہو اگر اس کے خلاف کوئی قوم پرامن احتجاج نہیں کرسکتی تو پھر اس قوم کو زندہ ہی نہیں رہنا چاہیے عمران خان نے کہا کہ دنیا کی ہر جمہوریت میں آپ کو پرامن احتجاج کا حق ہوتا ہے، احتجاج کا حق بھی نہ دیا جائے رات کو گھروں پر حملے کیے گیے پنجاب پولیس نے عورتوں اور بچوں کو بھی نہیں دیکھا جس طرح وہ گھروں میں گھسے ہم عدالت کے پاس گئے اس کے بعد سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا کہ پولیس کو یہ نہیں کرنا چاہیے تھا اور رکاوٹیں ہٹا دیں.

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ اس فیصلے کے بعد ہم سمجھے کہ رکاوٹیں ہٹا دی جائیں گی اور پولیس کی کارروائی نہیں ہوگی اس کے بعد جو ہوا ہم اس کی توقع نہیں کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ فیصل عباس کو تو پولیس کی جانب سے نیچے پھینکا گیا اسی طرح جو کچھ بہنوں، بیٹیوں، وکیلوں سے کیا گیا لاہور میں پولیس نے بس میں جو وکلا جارہے تھے انہیں جس طرح نکال نکال کر مارا پوری قوم کے سامنے یہ ظلم ہوا.

انہوں نے کہا کہ جس طرح پنجاب پولیس کو استعمال کیا گیا پنجاب پولیس میں بہت اچھے اچھے افسران موجود ہیں لیکن موجودہ حکومت نے چن چن کر ایسے افسران کو تعینات کیا اور پھر ان سے ظلم کروایا اسلام آباد کے آئی جی کو سیف سٹی پروجیکٹ میں سزا ہونے والی تھی شہباز شریف اس کو واپس لے کر آئے ہیں. سابق وزیراعظم نے کہا کہ سابق وفاقی وزیر عمر ایوب پولیس کے ساتھ بات کرنے گئے تھے، پولیس نے انہیں اتنی بے دردی سے مارا ہے، میں اب تک یہ سوچ رہا ہوں کہ کون سی پولیس اپنی عوام، شہریوں، بچوں، عورتوں، بیٹیوں کو اس طرح ملک دشمن کرکے مارتی ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں پہنچنے میں 20 گھنٹے لگے جس طرح عوام نکلے ہیں ساری رات عوام سڑکوں پر کھڑی رہی لوگوں نے بچوں کو اٹھایا ہوا تھا لہٰذا یہ پروپیگنڈا کہ ہم انتشار پھیلانے جارہے تھے میں سوال پوچھتا ہوں کہ کیا کوئی اپنے بہن، بچوں، بچیوں کو انتشار پھیلانے کے لیے آتا ہے؟ کیا لوگوں نے اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھا کہ کس طرح لوگ نکل رہے ہیں.

تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ جب ڈی چوک پر بار بار شیلنگ کی گئی، سوشل میڈیا پر فوٹیجز موجود ہیں کہ کونسے دہشت گرد تھے جن پر شیلنگ کی گئی انہوں نے کہا کہ اسی طرح لاہور کے لبرٹی چوک پر آنسو گیس کا استعمال کیا گیاجس طرح کا تشدد کراچی میں کیا گیا کونسی ملک کی پولیس سے اس طرح کے کام کرواتے ہیں؟

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں