اسلام آباد (نیوزڈسک) وفاق میں مسلم لیگ ن کے ساتھ شامل اتحادیوں نے حکومت سے نکلنے کی مشروط حمایت کردی ۔ معروف صحافی نعیم اشرف بٹ نے رپورٹ کیا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ نے حکومت چھوڑنے کے حوالے سے ایک بار پھر مشاورت شروع کردی ہے اور اس حوالے سے گزشتہ 2 روز کے دوران وزیر اعظم افس میں حکومتی اتحادیوں کی طویل ملاقاتیں ہوئیں جہاں اتحادیوں کی اکثریت نے حکومت سے نکلنے کی حمایت کی اور کہا کہ چند روز دیکھ لیں اگراداروں کی سپورٹ نہیں ملتی تو حکومت چھوڑ دیں تاہم ہفتہ دس دن میں پارلیمنٹ سے ضروری قانون سازی کروانے کے بعد حتمی فیصلہ کرلیں ۔
بتایا گیا ہے کہ پیپلزپارٹی کے چند ارکان بھی اب مطلوبہ حمایت نہ ملنے پر حکومت چھوڑنے کے حامی ہیں تاہم پی پی قیات اور چند مفاہتی ن لیگی رہنماء اب بھی حکومت چلانے کے حق میں ہیں جب کہ مشاورتی عمل جاری ہونے کی وجہ سے وزیر اعظم کا قوم سے خطاب بھی تاخیر کا شکار ہو رہا ہے۔دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ راناثنااللہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کو نکال کر ہمارے ہاتھ پاؤں باندھ دیئے جائیں گے ہمیں معلوم نہیں تھا ، حکومت کو چاروں اطراف سے بریکٹ کیا جا رہا ہےاگر آئی ایم ایف ہمارا ہاتھ نہیں پکڑتا تو پھر ملک وہ سنبھالیں جو حالات کے ذمہ دار ہیں،معیشت کا بھٹہ ہم نے نہیں بٹھایا تو ذمہ داری کیوں لیں ، پٹرول کی قیمت آئی ایم ایف کے مطابق بڑھانے سے بھی صورتحال نہیں سنبھلنی۔میڈیا سے گفتگو میں ان کاکہنا تھا کہ معیشت کا بھٹہ ہم نے نہیں بٹھایا تو ذمہ داری کیوں لیں۔ اگر آئی ایم ایف ہمارے ساتھ ہوتا ہے تو ملک سنبھالنے کے لیے تیار ہیں ، مہنگائی کے جن کو بھی قابو کرلیں گے ، اداروں سے اپنے لیے نہیں بلکہ ملک کے لیے مدد چاہتے ہیں،اس وقت ہمیں نہیں ملک کو ادارے کی مدد کی ضرورت ہے ، ہماری نظر میں عمران خان کی ڈیڈلائن کی کوئی اہمیت نہیں،جو ماحول اس شخص نے پیدا کیا ہے اس میں الیکشن میں نہیں جاسکتے ،الیکشن میں لوگ آمنے سامنے ہوں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں