لاہور (پی این آئی) سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے صدارتی ریفرنس پر دی جانے والی رائے کے بعد آئین و قانون کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں کسی بھی سیاسی جماعت کو سادہ اکثریت حاصل کرنے کے لئے 186 ووٹ درکار ہوتے ہیں تاہم اس وقت تحریک انصاف کے 25 منحرف ارکان نکال کر کسی پارٹی کی سادہ اکثریت حاصل نہیں۔ میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ منحرف ارکان کے بعد تحریک انصاف کے 183 ووٹ میں سے 158 ووٹ باقی ہیں۔
مسلم لیگ ق کے 10 ارکان ملا کر ان ووٹوں کی تعداد 168 بنتی ہے جبکہ ن لیگ کے منحرف 4 ارکان ملا کر تعداد 172بنتی ہے۔ یہ بات اہم ہے کہ ن لیگ کے 165 ارکان میں سے 4 منحرف ارکان کو نکال کر تعداد 161 بنتی ہے۔ پی پی پی 7، آزاد 5 اور راہ حق کا1ووٹ ملائیں تو تعداد 174 ہوجائے گی۔ پنجاب اسمبلی کے اعداد و شمار سے باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ اعداد و شمار کے لحاظ سے ن لیگ کو اب بھی 2 ووٹ کی برتری ہے۔ ن لیگ کے 4 منحرف ارکان ہٹادیں تو تحریک انصاف کے پاس 168 ووٹ رہ جاتے ہیں۔
پنجاب اسمبلی میں اعداد و شمار کے حوا لے سے مسلم لیگ ن کا دعویٰ ہے کہ ن لیگ اور ان کے حمایتی و اتحادی ملا کر 174 ووٹ ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت پنجاب میں گورنر نہیں ہے اور اسپیکر نے بھی گورنر کا چارج نہیں لیا۔ گورنر پنجاب نہ ہونے پر اعتماد کا ووٹ لینے کے لئے کوئی ایڈوائس نہیں ا سکتی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں