صوابی (آئی این پی)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ لندن میں ہمارا سب سے بڑا دہشتگرد بیٹھا ہے جس نے ہزاروں لوگوں کو مروایا، کیا برطانیہ ہمیں اجازت دے گا کہ ہم اسے حملہ کرکے مار دیں، ہمیں تو کہا جاتا ہے کہ عدالت میں جا کر ثبوت دیں لیکن یہ بتائیں کہ پاکستان میں ڈرون حملے کیے گئے تو کسی سے اجازت لی گئی یا کسی عدالت میں کوئی ثبوت پیش کیا گیا ، امریکہ نے پاکستانی علاقوں میں ڈروں حملے کرکے ہمارے متعدد بے گناہ لوگوں کو شہید کیا،
ڈرون حملوں کے خلاف آصف زرداری اور نواز شریف کے منہ سے ایک لفظ تک نہیں نکلا، آصف علی زرداری اور نواز شریف میں اتنی جرات نہیں تھی کہ امریکہ اور برطانیہ سے کہتے اگر وہاں دہشتگرد بیٹھے ہیں تو ہم ان پر حملہ کر دیتے ہیں، وزیراعظم اور ان کے بیٹے وزیراعلیٰ پنجاب پر ایف آئی اے میں 24 ارب کے کیسز ہیں، لندن میں بیٹھ کر اس کا بھائی فیصلہ کررہا ہے وہ سزا یافتہ ہے، بیٹی کو پروٹوکول مل رہا ہے، بیٹی سزا یافتہ ہے ، ضمانت پر ہے، ہم ان چوروں کو تسلیم نہیں کریں گے، ہم صرف ایک چیز چاہتے ہیں،الیکشن کرائو اور قوم فیصلہ کرے کہ کون سی قیادت چاہتی ہے ، عمران خان کو ہرانے کے لئے سارے اکٹھے ہو گئے لیکن یاد رکھیں ان ساروں کا اکٹھا ہی جنازہ نکلے گا ،ہم امپورٹڈحکومت کونہیں مانتے، ڈیزل اسلام کاٹھیکیداربنتاہے، ہم سمجھتے تھے اچھی وزارت لیکراسلام کی باتیں بتائیگا لیکن ڈیزل نے وہ وزارت لی جس میں پیسہ بنایا جاتا ہے ،سارے پاکستان کوپتہ چل گیا لوٹے کون ہیں لیکن الیکشن کمیشن کو اب تک نہیں پتہ چلا۔لوٹے الیکشن کمیشن سے بچ بھی گئے تو یہ عوام سے نہیں بچیں گے۔پیر کو چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے صوابی میں پی ٹی آئی کے زیر اہتمام بہت بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انگریز کیلئے ہندوستان سے لاکھوں لوگوں نے قربانیاں دیں ہندوستان سے لوگ پہلی اور دوسری جنگ عظیم میں حصہ بنے لاکھوں لوگوں نے قربانیاں دی کسی نے شکریہ ادانہیں کیا،پرواہ نہیں کی، ہندوستان غلام تھا اس لیے کسی نے شکریہ ادانہیں کیا،
پرواہ نہیں کی، غلاموں کی کوئی عزت نہیں ہوتی، نائن الیون کے بعد امریکا کی جنگ میں 80ہزار پاکستانیوں نے قربانیاں دیں قبائلی علاقوں کے لوگوں نے سب سے زیادہ قربانیاں دیں 35لاکھ لوگوں نے نقل مکانی کی کیا کسی نے پاکستان کاشکریہ اد نہیں کیا، کیا امریکا نے کہا کہ 80ہزار پاکستانیوں نے قربانی دی شکریہ ادا کیا؟انہوں نے کہا کہ امریکا سے آوازیں اٹھیں کہ پاکستان کی وجہ سیافغانستان جنگ نہیں جیت سکے میرے پاکستانیو یاد رکھوں غلاموں کی کوئی عزت نہیں ہوتی باہرکی اوراندرونی سازش کے تحت امپورٹڈحکومت مسلط کی گئی امریکی غلاموں کوہم نے کسی صورت تسلیم نہیں کرنا سب نے اسلام آباد آنا ہے اور اس امپورٹڈحکومت کو پیغام دینا ہے جنہوں نے امپورٹڈحکومت مسلط کی ہے انہیں بھی پیغام دیناہے۔میری قوم تیار ہوجائے کہ ہم نے امریکی غلاموں چوروں ، ڈاکوئوںکو تسلیم نہیں کرنا ہے ،پاکستانی ایک آزادی قوم ہے ۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف ، آصف زرداری اور ڈیزل دس سال حکومت کی ان تھری اسٹوجز کی حکومت میں ملک پر چار سو ڈرون حملے ہوئے ۔ ڈورن حملوں سے خواتین اور بچے مرے ۔ چار سو میل دور امریکہ نے ایک چھوٹے سے کمرے میں بیٹھ کر کمپیوٹر پر گیم کھیلی جاتی تھی اور وہاں سے بٹن دباتے تھے اور کسی کو بھی آج تک نہیں پتا چلا کہ ڈرون حملوں میں کون مرا ۔نام دہشتگردوں کا لیا جاتا تھا ۔ باجوڑ میں مدرسے میں ڈرون حملہ کرکے 64 بچوں کو مارا گیا ۔ وزیر ستان میں ڈرون حملہ کیا جاتا ہے جس میں پہلے سات لوگ مارے جاتے ہیں اور جب اس ڈرون حملے میں زخمی ہونے والوں کو لوگ بچانے کے لئے آتے ہیں تو ان لوگوں پر دوبارہ ڈرون حملہ ہوتا ہے جس سے مزید سات لوگ مر جاتے ہیں اس کے بعد خوف کی وجہ سے صبح تک اس جگہ پر لوگ نہیں جاتے لیکن جب صبح ہونے پر لوگ زخمیوں کے پاس جاتے ہیں تو پھر سے ڈرون حملہ ہو جاتا ہے جس میں مزید سات لوگ مارے جاتے ہیں اور ایک ہی علاقے کے 21لوگوں کو 3 دفعہ ڈرون حملہ کر مار دیا جاتا ہے ۔ یہاں تک کہ لوگوں کی شادیوں اور جنازوں پر بھی ڈرون حملے ہوئے آج ساری قوم جانتی ہے کہ ڈرون حملوں کے خلاف آصف زرداری اور نواز شریف کے منہ سے ایک لفظ تک نہیں نکلا ۔
ان میں اتنی جرات نہیں تھی کہ امریکہ سے کہتے کہ سارے حملے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہیں اور دنیا کا کوئی قانون یہ اجازت نہیں دیتا کہ آپ خود ہی کسی کو مجرم بنا دیں اور اسے قتل کر دیں ۔ ہمارے ملک میں وہاں سے ڈرون حملے کیے گئے جس ملک کے لئے ہم جنگ لڑ رہے ہیں ۔ عمران خان نے کہا کہ آصف علی زرداری اور نواز شریف میں اتنی جرات نہیں تھی کہ امریکہ اور برطانیہ سے کہتے اگر وہاں دہشتگرد بیٹھے ہیں تو ہم ان پر حملہ کر دیتے ہیں ۔ لندن میں ہمارا سب سے بڑا دہشتگرد بیٹھا ہے جس نے ہزاروں لوگوں کو مروایا کیا برطانیہ ہمیں اجازت دے گا کہ ہم اسے حملہ کرکے مار دیں ۔ ہمیں تو کہا جاتا ہے کہ عدالت میں جا کر ثبوت دیں لیکن یہ بتائیں کہ پاکستان میں ڈرون حملے کیے گئے تو کسی سے اجازت لی گئی یا کسی عدالت میں کوئی ثبوت پیش کیا گیا ۔ پاکستان میں ڈرون حملوں کے ذریعے عورتوں اور بچوں کو مارا گیا جب کہ آج ان دو خاندانوں کو پاکستان میں اس لئے مسلط کیا گیا ہے کہ یہ امریکی غلام ہیں ۔ پیسے کی پوجا کرتے ہیں لندن اور امریکہ میں ان کی جائیدادیں ہیں اس لئے یہ لوگ کبھی بھی پاکستان کی عوام کے حقوق کے لئے اپنے آقائوں کے سامنے زبانیں نہیں کھولیں گے ۔ آصف زرداری اور شریف خاندان کو ہم پر اس لئے مسلط کیا گیا ہے کہ انہیں معلوم تھا کہ عمران خان نے انہیں ائیر بیسز دینا ہے نہ ہی ان کی جنگ میں شرکت کرنا ہے ۔ عمران خان اپنے ملک کے مفادات کو قربان نہیں کرے گا کیونکہ عمران خان کا جینا مرنا پاکستان میں ہے ۔ اس لئے میرے خلاف سازش کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ تیس سال سے ملک میں دو خاندان حکومت کر رہے ہیں اور آج کہتے ہیں کہ ہم تو بھکاری ہیں اس لئے غلام ہیں جب کہ ایک وزیر کہتا ہے کہ امریکہ کی غلامی کرنے پر مجبور ہیں ہم وینٹی لیٹر پر ہیں جب کہ یہ لوگ دو بتوں خوف کے بت اور پیسے کے بت کی پوجا کرنے والے ہیں ۔ عمران خان نے کہا کہ ملک میں ہمارے اوپر جن لوگوں کو بٹھایا گیا ہے یہ لوگ جانوروں سے بھی نیچے چلے گئے ہیں کیونکہ ایک جانور اتنا ہی کھاتا ہے جتنی اس کی بھوک ہوتی ہے لیکن یہ جانور ایسے ہیں جس سے ان کا پیٹ ہی نہیں بھرتا ۔ پاکستان کے نوجوانوں سے کہتا ہوں کہ ملک کو بچانے اور آزاد رکھنے کے لئے ہمیں نکلنا ہوگا کیونکہ جب ایک دفعہ ملک کے ادارے تباہ ہو جائیں تو پورا ملک تباہ ہو جاتا ہے ۔ ایف آئی اے آج ہماری آنکھوں کے سامنے تباہ ہو رہا ہے۔دو آفیسرز جنہوں نے بڑی محنت سے شہباز شریف اور اس کے بیٹوں کے خلاف چوبیس ارب روپے کے کرپشن اور منی لانڈرنگ کے کیسز بنائے تھے ان میں سے ایک آفیسر ہارٹ اٹیک سے مر چکا ہے اور دوسرے کا ہارٹ اٹیک ہوا ہے جو کہ زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہا ہے ۔ اپنی قوم کو بتائوں گا کہ کون سی زہر ہوتی ہے جس کو کھانے میں ڈالنے سے ہارٹ اٹیک ہوتا ہے ۔ ایف آئی اے کا ادارہ آج تباہ ہو گیا ہے اس کے اوپر فیصل آباد کے رانا ثناء اللہ جس نے اٹھارہ قتل کیے اس کو بٹھا دیا گیا ہے ۔ اب ایف آئی اے سے وہی ہوگا جو ایم کیو ایم نے پولیس کے ساتھ کیا تھا، پیپلز پارٹی کی حکومت چلی گئی، نوازشریف نے ایم کیو ایم سے سمجھوتہ کرلیا، ایم کیو ایم نے آپریشن میں ملوث ایک ایک پولیس اہلکار کو چن کر قتل کیا، آج تک پولیس اپنے پاں پر نہیں کھڑی ہوسکی، رینجرز کو بلانا پڑا۔ادارے تب ہی ختم ہوتے ہیں جب ملزموں کو اس کے اوپر بٹھا دیا جاتا ہے لیکن ہم نے مقابلہ کرنا ہے اور ملک کو چوروں اور امریکیوں کے غلاموں سے بچانا ہے ۔ عمران خان نے کہا کہ اگر کسی قوم پر بمباری ہی ہو جائے جیسا کہ جاپان کے اوپر ایٹم بم حملہ کیا گیا ہے اور افغانستان میں چالیس سال تک جنگ لڑی گئی ہے لیکن وہ قوم آج تک کھڑی ہے اور یہ سب اس لئے ہے کہ کیونکہ ان کی اخلاقیات قائم ہیں ۔ اگر کسی قوم میں اخلاقیات کو ختم کیا جائے تو وہ قوم ختم ہو جاتی ہے ۔ اس وقت 60فیصدکابینہ تو ضمانت پر بیٹھی ہے اور ملک میں پرائم منسٹر نہیں کرائم منسٹرہے جواس وقت خودضمانت پرہے ۔ان کے بیٹے پر ایف آئی اے کے 40 ارب کے کیسز ہیں کرائم منسٹرکابھائی اس وقت عدالتی مفرورہے لندن میں بیٹھاہے جس ملک میں ایسیلوگوں کو بڑے عہدوں پر بٹھا دیا جاتا ہے تو وہ تباہ ہو جاتا ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم دنیا کے عظیم لیڈرنبی کریم ؐکی امت ہیں ہمارا نعرہ تھا پاکستان کامطلب کیا لاالہ الاللہ، میں جب کال دوں گا تو صوابی کے عوام کو اسلام آبادمیں دیکھناچاہتاہوں ،حقیقی آزادی کیلئے صوابی کے غیور عوام اسلام آبادآئیں گے،اور جواسلام آبادنہیں آسکتے اپنے علاقوں میں نکل کربتائیں گے بتائیں گے کہ امپورٹڈ حکومت اور امریکی غلامی نامنظور ہے ۔عمران خان نے کہا کہ جب بھی اسلام آباد آنے کی کال دوں آپ سب نے آنا ہے، گرمی اور موسم کی پرواہ نہیں کرنی۔عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم اور ان کے بیٹے وزیراعلیٰ پنجاب پر ایف آئی اے میں 24 ارب کے کیسز ہیں، لندن میں بیٹھ کر اس کا بھائی فیصلہ کررہا ہے وہ سزا یافتہ ہے، بیٹی کو پروٹوکول مل رہا ہے، بیٹی سزا یافتہ ہے ، ضمانت پر ہے، ہم ان چوروں کو تسلیم نہیں کریں گے، ہم صرف ایک چیز چاہتے ہیں،الیکشن کرائو۔اور قوم فیصلہ کرے کہ کون سی قیادت چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو ہارنے کے لئے سارے اکٹھے ہو گئے ہیں لیکن یاد رکھیں ان ساروں کا اکٹھا ہی جنازہ نکلے گا ۔ہم امپورٹڈحکومت کونہیں مانتے ڈیزل اسلام کاٹھیکیداربنتاہے ہم سمجھتے تھے اچھی وزارت لیکراسلام کی باتیں بتائیگا لیکن ڈیزل نے وہ وزارت لی جس میں پیسہ بنایا جاتا ہے صوابی کے عوام نے میرے ساتھ اونچ نیچ میں وقت گزارا خراج تحسین پیش کرتاہوں، پورے خیبرپختونخوا میں صرف ایک لوٹانکلا اس کامطلب کے پی میں وفاداری بھی زیادہ ہے،ایمان اوراخلاقیات بھی زیادہ ہے جب کہ فیصل آبادمیں جس طرح لوگ نکلے زندگی میں کبھی ایساجوش نہیں دیکھا فیصل آبادسے صرف ایک شکوہ کیاکہ سب سے زیادہ لوٹے وہاں سے نکلے فیصل آبادکی عوام نے وعدہ کیاہے ایک بھی لوٹاوہاں سے نہیں جیتے گا سارے پاکستان کوپتہ چل گیا لوٹے کون ہیں لیکن الیکشن کمیشن کو اب تک نہیں پتہ چلا۔لوٹے الیکشن کمیشن سے بچ بھی گئے تو یہ عوام سے نہیں بچیں گے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں