نوازشریف نے وزیراعظم کو اتحادیوں کو الیکشن پر آمادہ کرنے کا ٹاسک دے دیا

اسلام آباد(پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے قائدمیاں نوازشریف نے وزیراعظم شہباز شریف کو اتحادیوں کو الیکشن پر آمادہ کرنے کا ٹاسک دیا۔نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق معروف صحافی نعیم اشرف بٹ نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ نوازشریف نے وزیراعظم شہباز شریف کو کہا ہے کہ اتحادیوں کو کہا جائے کہ معیشت سنبھالنے کا نیا مینڈیٹ چاہئیے۔سخت فیصلے تب کیے جا سکتے ہیں جب کچھ عرسے بعد تدراک بھی کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ سخت فیصلے کرنے بھی ہیں تو یقین دہانی کروائی جائے کہ انتخابات 2023 میں ہوں گے۔دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے مخلوط حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں کا اجلاس (آج)پیر کو طلب کرلیا، جس میں فوری انتخابات اور نگراں حکومت کے معاملے پر مشاورت کی جائے گی اور حکومتی مستقبل کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔حکومتی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اتحادی جماعتوں کا اجلاس پیر کو ہوگا،

جس میں ملکی کی موجودہ معاشی صورت حال، آئی ایم ایف سمیت دیگر معاملات کا جائزہ لے کر اتحادیوں کی حمایت و تائید سے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا۔حکومتی ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی کہ فوری اسمبلیاں توڑنے کا کوئی آپشن زیر غور نہیں تاہم شہباز شریف حکومت کے مستقبل سے متعلق آپشنز اور لندن دورے میں طے پانے والی چیزوں کو اتحادیوں کے سامنے رکھیں گے، حکومت کو تجویز دی گئی ہے کہ تین سے چار مہینے کے لیے سخت فیصلے کرنا ہوں گے۔

یہ تجویز بھی سامنے آئی کہ حکومت کی جانب سے لیے گئے سخت فیصلوں کو تمام اتحادی جماعتیں اون کریں کیونکہ اسمبلیاں توڑنے سے معاشی مسائل حل نہیں ہوں گے، اگر اسمبلیاں توڑ دیں تو نگران حکومت میں معیشت کا زیادہ برا حال ہوگا کیونکہ آئی ایم ایف شرائط کی وجہ سے سبسڈی نہیں دی جا سکتی۔حکومتی ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ نیا معاہدہ طے پاتے ہی دوست ممالک پاکستان کی کھل کر مدد کریں گے، تین سے چار مہینے کی مشکلات کے بعد معیشت مستحکم ہونے کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق اتحادی جماعتوں کی حمایت و تائید کے بعد حکومت حتمی فیصلہ کرے گی، اگر اتحادی متفق ہوئے تو پھر انتخابات ہی واحد حل ہوں گے،

اجلاس میں فوری طور پر انتخابی اصلاحات اور نگران سیٹ اپ پر مشاورت کی جائے گی، اس حوالے سے حکومت پاکستان تحریک انصاف سے بھی رابطہ کرے گی اور اگر پی ٹی آئی نے دلچسپی نہ دکھائی تو اپوزیشن لیڈر کا انتخاب کر کے معاملات کا فیصلہ کرلیا جائے گا۔حکومتی ذرائع نے بتایا کہ حکومت فیصلے جلد بازی میں نہیں بلکہ حکمت کے ساتھ طے کرے گی جبکہ ملکی مستقبل سے متعلق ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے بھی بات کی جائے گی علاوہ ازیں ملکی مستقبل سے متعلق نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کا اجلاس بھی متوقع ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں