اسلام آباد(پی این آئی )ملک کے جید علمائے کرام نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے حقیقی آزادی تحریک کی بھرپور حمایت کا اعلان کردیا ہے۔تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے بڑے مکاتبِ فکر کے نمائندہ ، علمائے کرام نے اسلام آباد میں ملاقات کی، ملاقات میں عمران خان نے مارچ سے متعلق اپنے نقطہ نظر سے علمائے کرام کو آگاہ کیا، ملاقات میں مشائخ،جید مذہبی ودینی شخصیات نے حقیقی آزادی تحریک کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا۔
نجی ٹی وی اے آروائی نیوز کے مطابق مذہبی و دینی شخصیات نے سازش کےنتیجےمیں منتخب جمہوری حکومت کےخاتمے پر تشویش کا اظہار کیا اور عدالتی کمیشن کےقیام سمیت کھلی عدالت میں مراسلے کی تحقیقات کےمطالبےکی بھی تائیدکی۔عمران خان سےملاقات کےموقع پر قرارداد کی بھی متفقہ منظوری دی گئی، جس میں کہا گیا کہ پاکستان کلمہ کی بنیاد پر وجود میں آنیوالی اسلامی جمہوری ریاست ہے، ریاست پاکستان میں اقتداراعلیٰ کی واحد مالک خدا کی ذات ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ اسلاموفوبیا کے تدارک کیلئےعمران خان کی خدمات ہیں، عمران خان نے بطور وزیراعظم اسلام کی سربلندی کیلئےغیر معمولی محنت کی، اسلاموفوبیا پر قرارداد کی منظوری عمران خان کی خدمت کی عکاسی کرتی ہے۔اس کے علاوہ سیرت رسولﷺکی نصاب میں شمولیت عمران خان کی عقیدت کی علامت ہے جبکہ رحمت اللعالمین اتھارٹی کاقیام بھی عمران خان کی عقیدت کی علامت ہیں، قرارداد میں کہا گیا کہ سازش و مداخلت سے
منتخب جمہوری حکومت کا تختہ الٹنے پر گہری تشویش ہے۔ملک کے جید علمائے کرام کی جانب سے پیش کردہ قرارداد میں خفیہ مراسلے پر قومی سلامتی کمیٹی کے دونوں اجلاسوں کے اعلامیوں کی تائید کی گئی ملک کے جیدعلمائے کرام نے عمران خان کے حقیقی آزادی تحریک کی بھرپور حمایت کا اعلان کردیااس کے ساتھ ہی عدالتی کمیشن کی تشکیل اور کھلی تحقیقات کے مطالبے کی توثیق کی گئی۔چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کرنےوالوں میں ثروت اعجاز قادری، صاحبزادہ ابوالخیر زبیر،صاحبزادہ حامد رضا، محمد اجمل قادری، مولانا گل نصیب ،ڈاکٹرسبیل اکرام، ناصرشیرازی، مولانا شجاع الملک، ڈاکٹراحسان دانش،سید ضیااللہ شاہ بخاری سمیت دیگر علمائے کرام شامل تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں