اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مجھے اگست سے آئیڈیا ہوگیا تھا کہ میرے خلاف سازش ہو رہی ہے، میں کبھی فوج کے خلاف بات نہیں کروں گا۔ جمعے کو نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مجھے اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے تین آپشنز دیئے گئے۔ الیکشن بہتر طریقہ ہے، استعفے کا سوچ بھی نہیں سکتا اور عدم تحریک پر میں آخری وقت تک لڑوں گا۔
انہوں نے کہا کہ مراسلے میں کہا گیا کہ عدم اعتماد میں ہار گیا تو پاکستان کو معاف کر دیں گے۔ کہا گیا کہ عمران خان عدم اعتماد سے نکل گیا تو پاکستان کے لیے بڑی مشکل ہو جائے گی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میری جان کو خطرہ ہے لیکن میں خاموش نہیں بیٹھوں گا۔ خوف آتا ہے کہ ہم اس سطح پر آگئے ہیں کہ دھمکیاں مل رہی ہیں۔ ان کے بقول میری ہی نہیں بلکہ میری اہلیہ اور ان کی دوست فرح کی کردارکشی کی جا رہی ہے جس کے لیے باہر سے پیسہ دیا گیا ہے۔ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آرمی چیف کو ڈی نوٹیفائی کرنے کی بات ن لیگ کی ڈس انفارمیشن مہم تھی،
کوئی ایسا کام نہیں کروں گا جس سے پاکستان کمزور ہو۔ انہوں نے بتایا کہ سب کو دعوت دی کہ آکر بیرونی سازش دیکھیں لیکن شہباز شریف میٹنگ میں نہیں آئے۔ شہباز شریف سے بات کر سکتا ہوں نہ کروں گا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں