اسلام آباد (آئی این پی)چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان کو میرا واضح پیغام ہے کہ اب ان کے لئے کوئی محفوظ راستہ نہیں ہے۔ ان کے لئے نہ کوئی این آر او ہے، نہ ایمنسٹی اور نہ کوئی بیک ڈور ایگزٹ۔ عمران خان اب عزت مندانہ راستہ اختیار کرے۔ آپ ایک وقت میں اس ملک کے قومی کھلاڑی تھے، عوام کو اپنی جانب سے اسپورٹس مین اسپرٹ کا پیغام بھیجیں۔
جمعرات کے رورز پارلیمنٹ ہاؤس میں اپنے چیمبر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان اپنی اننگ کھیل چکے اور ایک شفاف عمل کے ذریعے شکست بھی کھا چکے ہیں ان کے لئے عزت والا راستہ یہی ہے کہ وہ آج ہی مستعفی ہو جائیں اور قائد حزب اختلاف کو اعتماد کا ووٹ لینے دیں۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ اگر عمران خان نے عزت والا راستہ اختیار نہیں کر سکتے تو ہم آئین، اداروں اور جمہوریت کے احترام کے ساتھ مقابلہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان آئیں اپنی عددی قوت کا مظاہر کریں اور ہم بھی عددی قوت کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان عوام کو مزید مشکلات سے دوچار نہ کریں۔ کوئی آئینی بحران پیدا نہ کریں اور اسی میں ہی ان کی عزت ہوگی۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جو لوگ عمران خان کو عزت والا راستہ اختیار کرنے کے برعکس مشورے دے رہے ہیں وہ آپ کے لئے اور ملک کے لئے نہیں بلکہ اپنے لئے سوچ رہے ہیں۔
عمران خان کو تجویز دی جا رہی ہے کہ ملکی خارجہ پالیسی کو جو نقصان پہنچتا ہے وہ پہنچے آپ عدم اعتماد کے جمہوری ہتھیار کو بیرونی سازش قرار دیں۔ چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ عمران خان کو جتنے مشورے دئیے گئے ہیں وہ نہ صرف ان کے اپنے مفاد میں کے خلاف ہیں بلکہ ملک، قوم، آئین اور جمہوریت کے مفاد میں بھی نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اور ملک کے عوام جمہوریت پر کوئی سودابازی نہیں کر سکتے۔ میں تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں تین سال سے جدوجہد کر رہا ہوں اور یہ جدوجہد مکمل طور پر ایک جمہوری عمل ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے عمران خان کو مشورہ دیا کہ وہ تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے میری بات تسلیم کریں اور آگے بڑھیں۔ آپ کا نقصان تو بہر حال ہوگا تاہم اگر آپ کے رویے کی وجہ سے ملک کا کوئی نقصان ہوتا ہے تو اس کا حساب بھی آپ کو ہی دینا ہوگا۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ اس وقت کوئی ایسی صورتحال نہیں ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کو بلایا جائے۔ عمران خان کی طرف سے قومی سلامتی کے اداروں کو متنازعہ کرنا ایک انتہائی خوفناک عمل ہے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ خط کے حوالے سے تین روز بعد جو سوال پوچھنا چاہیں تو ہم دریافت کر لیں گے۔
ہماری معلومات کے مطابق عمران خان کے ایک وزیر نے یہ خط خود ایک سفارتکار سے لکھوا کر خود کو بھجوایا اور وزیراعظم کو دیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان خط کو کسی جلسے میں لہرا کر اداروں کو دباؤ میں ڈالنے اور ایک آئینی عمل کو متنازعہ اور سبوتاز کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا خط کے متعلق ردعمل قوم کے مفاد میں نہیں ہے۔ یہ کوئی کرکٹ نہیں ہو رہی ہمیں سب سے بڑھ کر ملک کا سوچنا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان خط سے متعلق بچگانہ حرکتیں بند کریں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنی انا کی وجہ سے کرسی سے چپکا ہوا ہے وہ اپنی کرسی بچانے کے لئے ہر چیز پر حملے کے لئے تیار ہیں جس کی انہیں اجازت نہیں دی جائے گی۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی متحدہ اپوزیشن پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں اور ہمارے نئے اتحادی حکومت بنانے کے لئے تیار ہیں۔ وہ پہلے کہہ چکے ہیں کہ انتخابی اصلاحات بھی کریں گے اور بعد میں ہم سب فوری انتخابات چاہتے ہیں۔ ۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں