اسلام آباد (پی این آئی) یورپی یونین کے ممالک کے سفارتکاروں نے پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے ہنگامی اجلاس میں یوکرین پر روسی حملے کی مذمت کے حوالے سے قرارداد کی حمایت کریں، اس سے قبل اسلام آباد یوکرینی بحران سے متعلق قرارداد سے غیر حاضر رہا تھا۔پاکستانی وزیراعظم عمران خان عالمی سپر پاورز کے درمیان تعلقات میں توازن کی کوشش کررہے ہیں بالخصوص ایسی صورتحال میں کہ جب افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے بعد سے
واشنگٹن کیلئے اسلام آباد کی قدر میں کمی ہوئی ہے۔یورپی یونین کے رکن ممالک کے علاوہ برطانیہ،کینیڈا، جاپان، ناروے اور سوئٹزرلینڈ کے سفیروں کی جانب سے دستخط شدہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ہم پاکستان سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ روس کے اقدامات کی مخالفت میں ہمارا حصہ بنے، اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قانون کے تحت بنیادوں اصولوں کے معاملے کی حمایت کرے۔پاکستان پیر کے روز اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں ہونے والی
ووٹنگ سے غیر حاضر رہا تھا جس میں یوکرینی جنگ پر فوری طور پر بحث کا مطالبہ کیا گیا تھا جو جمعرات کے روز ہوگی۔اسلام آباد میں متعین یوکرینی سفیر نے کہا ہے کہ روسی جارحیت کے باعث یوکرین میں ہزاروں غیر ملکیوں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہے،یوکرینی سفیر نے امید ظاہر کی ہے کہ ایک روز پاکستان بھی روسی جارحیت کے خلاف اہم اقدامات اور مذمت کرے گا، ان تمام ممالک کے شکر گزار ہیں جو ہماری سالمیت کی کوششوں میں حمایت کر رہے ہیں۔یوکرین کے
سفیر مارکیان چیچک نے میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ جب آپ کے اہل خانہ جنگ میں ہوں ایسے وقت میں ایک سفیر کے طور پر خطاب کرنا مشکل ہے۔یوکرین بھر میں شدید جنگ جاری ہے،28 فروری تک متعدد شہری ہلاک ہو چکے ہیں، روسی افواج نے بچوں کے گارڈن اور اولڈ ایج ہومز کو بھی نشانہ بنایا ہے، یوکرین نے عالمی عدالت انصاف میں روسی مظالم کے خلاف درخواست جمع کرا دی ہے، ہم تمام ممالک کے شکر گزار ہیں جو ہماری اپنی سالمیت کی کوششوں میں
ہماری حمایت کر رہے ہیں۔یوکرین پاکستان کا اہم تجارتی شراکت دار ہے،روسی جارحیت کے باعث یوکرین میں موجود ہزاروں غیر ملکیوں کی جانوں کو خطرہ ہے، ہم بلا امتیاز سرحدوں پر تمام افراد کے لیے طریقہ کار کو آسان بنا رہے ہیں،پاکستانی طلبہ محفوظ ہیں اور یوکرینی حکومت ان کے ہموار انخلاء کو یقینی بنا رہی ہے
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں