اسلام آباد (پی این آئی)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے پیپلز پارٹی کے لانگ مارچ میں رکاوٹ نہ ڈالنے کااعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد میں ڈیڈ لاک آگیا ہے ،وقت آنے پر عمران خان سیاسی سائبر اٹیک کرے گا،اپوزیشن کبڈی کبڈی کھیل رہی ہے جس میں جیت عمران خان کی ہوگی، آپ کی تحریک ناکام اور عمران خان مزید مضبوط ہوں گے،ہماری کوشش ہے کہ طالبان کی مدد کی جائے اور انہیں بھرپور سپورٹ کیا جائے،
پاکستان کو ان کی مدد کرنی چاہیے ،معاملے پر پالیسی بیان وزارت خارجہ دے گی، ہم طالبان کے ساتھ رابطے میں ہیں، 13 پاسپورٹس آفس کھولنے جارہے ہیں، ملک بھر میں نادرا کے مزید 88 دفاتر کھولیں گے جس سے عوام کو مزید سہولت میسر ہوگی۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے صحافیوں سے کہا مارچ کے مہینے میں آپ کو ہفتہ اتوار کو بھی مصروف رکھیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ 24سال بعد آسٹریلیا کی ٹیم آئی ان کو ہیڈ آف، اسٹیٹ سیکیورٹی دے رہے ہیں۔
انہوںنے کہاکہ 27فروری کو پاکستان نے بھارت کو رسوائی سے دوچار کیا ،اپوزیشن کی عدم اعتماد میں ڈیڈ لاک آگیا ہے،اسپیکر اور وزیر اعظم میں سے کس کی طرف جانا ہے یہ فیصلہ نہیں ہوا ۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں پتہ ہے انہوں نے اپنے بندے کہا رکھنا ہیں ،جہاں یہ اپنے بندے رکھیں گے وہاں فون سروس بند رکھیں گے بعد میں یہ نہ کہہ دیں کال آگئی تھی۔ انہوںنے کہاکہ لانگ مارچ کو پوری سیکیورٹی دیں گے راستہ نہیں روکیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ یہ 23مارچ کو نہیں آئیں گے ،
مولانا فضل الرحمن کو 1080 کی دہائی کا پتہ ہونا چاہیے۔ وزیر داخلہ نے کہاکہ ماضی کے لانگ مارچ کا کیا ہوا؟مولا کو مولا نہ مارے تو مولا نہیں مرتا ۔ انہوںنے کہاکہ بلاول وزیر اعظم ہاؤس کیا آرہے ہو ،لال حویلی آؤ استعفیٰ دیتے ہیں ۔ وزیر داخلہ نے کہاکہ افواج حکومت کے ساتھ کھڑی ہوتی ہیں دنیا بھر میں ایسا ہی ہوتا ہے ،دومہینوں سے کبڈی کھیل رہے ہیں کوئی فون کالز نہیں آرہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ دنیا میں جنگ کے بادل چھائے ہیں ،یہ کبڈی کھیل رہے ہیں ۔
انہوںنے کہاکہ وقت آنے پر عمران خان سیاسی سائبر اٹیک کریگا۔ وزیر داخلہ نے کہاکہ نو دن اپنے بندوں کو ٹوکرہ یا دھڑبے میں نہیں رکھ سکتے،آپ اپنی چارپائی کے نیچے جھاڑو دیں پھر نہ کہنا شیخ رشید نے پہلے کہ دیا تھا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ جو سیاسی محاذ آرائی کا سوچ رہے ہیں وہ اپنی سیاسی قبر کھودیں گے ۔ انہوںنین کہاکہ ووٹ کو ذلت اور رسوا یہ لوگ کررہے ہیں
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں