ماسکو (پی این آئی) روس نے ہمسایہ ملک یوکرین پر حملہ کر دیا ہے جس کے بعد یوکرین کے دارالحکومت کیف میں دھماکے سنے گئے ہیں۔ حملے کے بعد امریکہ اور یورپی ملکوں میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ اس حوالے سےبرطانوی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین پر خصوصی فوجی آپریشن کا اعلان کرتے ہوئے یوکرین کی فوج سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے۔ روس کے صدر پیوٹن نے دھمکی دی ہے کہ بیرونی مداخلت ہوئی تو روس اس کا سخت جواب دے گا۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین کی فوج سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے۔ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کے مطابق یہ فوجی آپریشن یوکرین کی دھمکیوں کے جواب اور اسلحے سے پاک خطے کے لیے ہے۔ برطانوی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق یوکرین کے دارالحکومت کیف میں متعدد دھماکے سنے گئے، جبکہ یوکرین کے شہر ماریوپول میں بھی دھماکوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں، یوکرین نے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں۔ اس حوالے سے سیکرٹری جنرل اقوامِ متحدہ انٹونیو گوٹریس نے روس پر زور دیا ہے کہ پیوٹن اپنی فوج کو یوکرین پر حملے سے روکے، ان کا کہنا ہے کہ صدر پیوٹن امن کو موقع دیں، پہلے ہی کئی لوگ مر چکے ہیں۔
مغربی خبر ایجنسی کے مطابق روسی سفیر برائے اقوامِ متحدہ نے سلامتی کونسل کو مشرقی یوکرین پر روسی حملے سے آگاہ کر دیا۔ روسی سفیر برائے اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت روس کا آپریشن درست ہے۔ اس حوالے سے امریکہ کے صدر جو بائیڈن کی جانب سے یوکرین پر روس کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ روس کے یوکرین پر حملے کا امریکا اور اتحادی متحد اور فیصلہ کن انداز میں جواب دیں گے۔امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ روسی اقدامات پر مضبوط اور متحد ردِ عمل کے لیے نیٹو سے رابطہ کریں گے، یوکرین پر روسی حملہ تباہ کن انسانی نقصان کا سبب بنے گا۔ جو بائیڈن نے کہا ہے کہ یوکرین پر حملے پر دنیا روس کو جواب دہ ٹھہرائے گی،
اس روسی حملے کے نتائج پر آج قوم سے خطاب کروں گا۔ عالمی منڈی سے آنے والی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس کے یوکرین پر حملے کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمت 100 ڈالر فی بیرل سے زائد ہو گئی۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں