اسلام آباد (پی این آئی) این سی اوسی نے صوبوں کو48 گھنٹوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن لگانے کی ہدایت کردی، صوبے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد پابندیاں عائد کریں، تعلیمی اداروں سے متعلق فیصلہ کورونا کیسزشرح کو مدنظر رکھ کرکیا جائےگا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چیئرمین نیشنل کمانڈ ایند آپریشن سینٹر اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیرصدارت اجلاس ہوا۔
ملک میں کورونا کی بڑھتی شرح، ویکسی نیشن اور عوامی مقامات سمیت تعلیمی اداروں میں ایس اوپیز پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں کورونا کی نئی پابندیوں سے متعلق صوبوں سے ابتدائی مشاورت مکمل کی گئی۔ اومی کرون کے بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، تعلیمی اداروں میں بڑے پیمانے پر کورونا ٹیسٹنگ کی جا رہی ہے، نئے اقدامات کو اگلے48 گھنٹے میں صوبوں کے ذریعے لاگو کیا جائے گا، صوبے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد48 گھنٹے میں پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کریں گے۔تعلیمی اداروں سے متعلق فیصلہ کورونا مثبت کیسز کے اعداد وشمار کو مدنظر رکھ کرکیا جائے گا۔ دوسری جانب این سی او سی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرتعلیم مراد راس نے کہا کہ سکولوں میں کورونا ایس اوپیز پر مکمل عملدرآمد کروایا جا رہا ہے اور تعلیمی اداروں میں چھٹیوں سے متعلق ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ سکولوں کے بچوں کی اکثریت کو کورونا ویکسین لگوا دی گئی ہے اور ویکسی نیشن کے بغیراب بچے سکولوں میں نہیں آسکتے جبکہ 12 سال سے کم عمربچوں کی سکولوں میں حاضری 50 فیصد کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔انہوں نے بتایا کہ اساتذہ کی ویکسی نیشن سو فیصد مکمل ہوچکی ہے۔ صوبائی وزیر تعلیم مراد راس کا کہنا تھا کہ ایک لاکھ اساتذہ کو قرآن پاک پڑھانے بارے تربیت دے رہے ہیں جن میں سے 64 ہزار ایم اسلامیات یاعربی کرچکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نجی اورسرکاری تعلیمی ادارے سکارف اور کیپ کو یونیفارم کا حصہ بنائیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں