اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں قائم پاکستان تحریک انصاف کی وفاقی حکومت کو آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنے کے لیے قومی اسمبلی میں ضمنی بجٹ منظور کرانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ پاکستان تحریک انصاف کے اپنے اراکین قومی اسمبلی نے ہی منی بجٹ پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس کی حمایت سے تقریباً انکار ہی کر دیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر گزشتہ رات اسلام آباد میں اس حوالے سے ارکان کو قائل کرنے کے لیے کھانے کی دعوت دی گئی لیکن وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے عشائیوں میں پی ٹی آئی کے اراکین قومی اسمبلی کی بڑی تعداد غیر حاضر رہی جس پر عثمان بزدار پریشان نظر آئے،بعشائیہ میں نہ آنے والوں کی فہرست وزیراعظم عمران خان کو بھجوا دی گئی ہے۔
وزیر دفاع پرویز خٹک اراکین قومی اسمبلی کو ٹیلی فون کرتے رہے لیکن متعدد ایم این ایز نے فون تک نہ اٹھایا۔ اس حوالے سے سامنے آنے والی میڈیا برپورٹس کے مطابق ایم این ایز نے منی بجٹ کو عوام پر ظلم اور عالمی اداروں کو اپنے اداروں کے اکاؤنٹس تک رسائی کو سیکورٹی رسک قرار دیا۔ حکومتی پارٹی سے تعلق رکھنے والے متعدد ایم این ایز نے کہا کہ ہم اس اقدام میں حکومت کا ساتھ نہیں دے سکتے۔ یہ بات اہم ہے کہ حکمران اتحاد میں شامل متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے بھی منی بجٹ سے متعلق تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت نے منی بجٹ پر 11 نکاتی تجاویز قومی اسمبلی میں جمع اور وزیر خزانہ شوکت ترین کو بھجوا دی ہیں۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں