آئندہ تین ماہ انتہائی اہم، وزیراعظم عمران خان نے الٹی میٹم جاری کر دیا، اپوزیشن کو بھی کھلا چیلنج

اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے حکومت کیلئے آئندہ 3 ماہ کو انتہائی اہم قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کو تین ماہ میں کنٹرول کرنا ہوگا، ہمارے بہت سے اچھے کاموں کی تشہیر نہیں ہورہی۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن تحریک عدم اعتماد لانا چاہتی ہے تو ضرور لائے، ان کرپشن زدہ پارٹیوں سے مجھے کوئی خطرہ نہیں۔

اتحادیوں کے ساتھ مل کر حکومت 5 سال پورے کرے گی۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ تمام شواہد کے باوجود یہ لوگ بچ نکل رہے ہیں، ہماری حکومت کی سب سے بڑی ناکامی احتساب کا نہ ہونا ہے، کیا کوئی انکار کرسکتا ہے کہ شہباز شریف نے کرپشن نہیں کی، شہبازشریف کیخلاف ٹھوس ثبوت موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے بہت سے اچھے کاموں کی تشہیر نہیں ہورہی، مہنگائی کو تین ماہ میں کنٹرول کرنا ہوگا۔ ہماری حکومت کیلئے آئندہ 3 ماہ اہم ہیں، آئندہ تین ماہ میں مہنگائی کو کنٹرول کرنا ہوگی۔عمران خان نے کہا کہ آرمی چیف کو مزید توسیع سے متعلق ابھی سوچا نہیں نومبر کافی دور ہے، میرے فوجی قیادت کے ساتھ تعلقات مثالی نوعیت کے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخواہ بلدیاتی انتخابات میں شکست سے پارٹی کو نقصان ہوا۔

انتخابات میں شکست پارٹی کی تنظیمی سطح پر بڑی ناکامی ہے، اللہ کا شکر ہے ہمارے ووٹ بینک میں کوئی کمی نہیں ہوئی۔ پاکستان کے چین اور امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔دریں اثناں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں سیکرٹری جنرل اسدعمر سمیت تمام صدور نے بھی شرکت کی ۔ اجلاس میں پی ٹی آئی کے آئین اور انتظامی امور سے متعلق بات کی گئی۔ مزید برآں وزیراعظم عمران خان نےاسلام آباد کے مہنگے سیکٹرز میں سرکاری رہائشوں پر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی بنیاد پر کمرشل عمارتیں تعمیر کرنے اور بے ہنگم پھیلائو کو روکنے کے لئے شہروں کی حدود متعین کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ غریب و متوسط طبقے کے لیے کم قیمت گھروں کی تعمیر کا وعدہ پورا کر رہے ہیں،گھروں کی تعمیر کے لئے اب تک 38 ارب روپے کے قرضے فراہم کئے جاچکے ہیں۔ انہوں نے قومی رابطہ کمیٹی برائے ہاؤسنگ، تعمیرات و ترقی کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے غریب و متوسط طبقے کے لیے کم قیمت گھروں کا جو وعدہ کیا تھا، اسے پورا کر رہے ہیں۔

ملک کی تاریخ میں پہلی دفعہ اسلام آباد کی کچی آبادیوں کے رہائشیوں کے لیے 12,400 کم قیمت و معیاری فلیٹ مہیا کئے جارہے ہیں۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کے سی ڈی اے اور نیا پاکستان ہائوسنگ اتھارٹی ان فلیٹس کے لیے سبسڈی مہیا کرے گی جس سے ماہانہ قسطیں کم سے کم رکھی جائیں گی۔ان فلیٹس میں تمام شہری سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد میں بین الاقوامی معیار کا کرکٹ اسٹیڈیم تعمیر کیا جاے گا۔ اسلام آباد کے مہنگے سیکٹرز میں سرکاری رہائشوں پر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی بنیاد پر کمرشل بلنڈنگز بنائی جائیں۔اپنا گھر بنانے کے لیے 38ارب روپے کے قرضے فراہم کیے جا چکے۔اجلاس کو بتایا گیا کے اوسطاً بینکوں سے قرضے حاصل کرنے کی شرح میں قابل ذکر اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔صرف پچھلے دو ہفتوں میں 6ارب روپے کے اضافی قرضوں کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ملک کے تمام شہروں کی حدود متعین ہونی چاہئیں تاکہ بے ہنگم پھیلاؤ کو روکا جاسکے اور سبزے کو بچایا جاسکے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر میں سیاحت کے فروغ کےلیے بے پناہ مواقع موجود ہیں جن سے استفادہ حاصل کیا جائے۔

آزاد کشمیر میں غیر قانونی تعمیرات کو روکنے کے لیے سخت قوانین بنائے جائیں۔انہوں نے مقبوضہ کشمیر سے آئے مہاجرین کے لیے معیاری اور کم قیمت رہائشیں جلد تعمیر کرنے کی ہدایت بھی کی ۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کے مہاجرین کی رہائشوں کے لیے 5.6 ارب روپے کی زمین حکومت آزاد کشمیر مہیا کرے گی۔ پہلے مرحلے میں 1300 گھرانوں کو گھر مہیا کئے جائیں گے۔ وزیراعظم نے کہاکہ جنگلات اور قدرتی تنوع کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کے آزاد کشمیر کا 63فی صد حصہ جنگلات پر مشتمل ہے جبکہ کشمیر کے کل رقبے کا 56.5 فی صد رقبہ سرکاری اراضی ہے۔ 10 اضلاع کی لینڈ یوز میپنگ مکمل کی جا چکی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں