راولپنڈی(پی این آئی)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہاہے کہ ہر پارٹی چاہتی ہے اسٹیبلشمنٹ ان کے سر پر ہاتھ رکھے ،اسٹیبلشمنٹ منتخب حکومت کے ساتھ ہوگی،نوازشریف آتے ہیں آئیں، نہیں آتے نہ آئیں، کوئی فرق نہیں پڑتا،کچھ نہیں ہونے والا،عمران خان ڈنکے کی چوٹ پر پانچ سال پورے کریں گے ، ہم اگلا الیکشن عمران کے ساتھ زوردار طریقے سے لڑیں گے، اپوزیشن کوئی بھی مارچ کرلے، جو اپوزیشن کے پیٹ میں درد ہے وہ ٹی وی پر نہیں بتا سکتا،منی بجٹ سے
کوئی قیامت نہیں آئے گی وہ پاس ہوگا،امید ہے عمران خان پانچویں سال مہنگائی ختم کردیں گے۔ بدھ کو یہا ں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا کہ ہر پارٹی چاہتی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اس کے سر پر ہاتھ رکھے تاہم اچھی بات یہ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ منتخب حکومت کے ساتھ ہے، عمران خان 5 سال پورے کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ کچھ نہیں ہونے والا، یہ سال بلدیاتی انتخابات کا ہے، پانچواں سال قومی الیکشن کا ہو گا، ایک سال تو پرانی ناراضگیاں دور کرنے میں لگ جاتے ہیں،
اتحادی جماعتیں ناراض ہوتی رہتی ہیں، جو بھی ہے وہ اپوزیشن کے ساتھ تو نہیں، ناراض ہونے کا یہی وقت ہے، عمران خان کا ایجنڈا مہنگائی کا خاتمہ ہے، امید ہے عمران خان پانچویں سال مہنگائی ختم کریں گے۔شیخ رشید احمد نے کہا کہ کوئی کہتا ہے نوازشریف آرہا ہے کوئی کہتا ہے نہیں آرہے، یہاں سے ہی گئے ہیں، یہی آنا ہے، تین لوگ یہاں ہیں سیاسی تابوت کو اٹھانے کے چار پائے چاہیے ہوتے ہیں، شیخ ہونے کے باوجود نوازشریف کواپنی جیب سے ٹکٹ دیتا ہوں، انہوں نے آنا ہے
تو آئیں ان کے آنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔یانہوںنے کہاکہ عمران خان کی قیادت میں اگلا الیکشن لڑیں گے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے ملک میں قبضہ گروپ زیادہ مضبوط ہے، ہم نے قبضہ مافیا کو مضبوط نہیں ہونے دیا، اپوزیشن جماعتوں سے درخواست ہے کہ وہ مارچ ضرور کریں تاہم 23 مارچ کی تاریخ کو 30 مارچ کر دیں، اپنے فیصلے پرنظر ثانی کرے، 23 مارچ کو بڑے بڑے مہمان آرہے ہیں، پہلی دفعہ رافیل کے توڑ میں جے ایس 10 فلائنگ پریڈ کرے گا، افواج عظیم ہیں ،
اور اپنے دفاع سے غافل نہیں ہیں۔انہوںنے کہاکہ جو اپوزیشن کے پیٹ میں درد ہے وہ ٹی وی پر نہیں بتا سکتا۔شیخ رشید نے کہا کہ الیکشن ہار جیت کا نام ہے اورمجھے نہیں پتا پختونخوا کے بلدیاتی الیکشن میں کیا ہوا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ منی بجٹ سے کوئی قیامت نہیں آئے گی وہ پاس ہوگا، ہم چاہتے ہیں ڈالر کی قیمت پر کنٹرول کیا جائے، آئی ایم ایف کے فنڈ سے مدد ملتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں