راولپنڈی (پی این آئی) بارانی یونیورسٹی روات میں بھنگ کی کٹائی کی تقریب ہوئی، وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فرازنے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بھنگ کا سب سے مہنگا حصہ اس کا بیج ہے، بھنگ کے بارے میں تاثر ہے کہ اس کا غلط استعمال ہوتا ہے، جو بھنگ سے پراڈکٹس بنتے ہیں وہ ڈرگ سے زیادہ منافع بخش ہیں۔
بارانی یونیورسٹی روات میں بھنگ کٹائی کی تقریب کےبعدمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر شبلی فراز نے کہا کہ بھنگ دوائیوں میں بھی کام آتی ہے،انڈسٹریل میں بھنگ کی فائبر کام آتی ہے، درآمد برآمد دونوں میں کام آتا ہے۔پاکستان کےسائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے وزیر کا کہنا تھا کہ اگست میں بھنگ کو کاشت کیا تھا، اب کٹائی کا وقت آگیا ہے، ہم نے کے پی، بلوچستان اور گلگت سے بھنگ لی تھی، بھنگ کی کاشت سے لوگوں کی فصلوں میں اب ورائٹی آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ بھنگ کا ٹرن اوور بھی بہت تیز ہے،ہم بھنگ کی لائسنسنگ این او سی کریں گے،منفی باتیں ہوتی رہتی ہیں جس پرہم نے توجہ نہیں دینی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دس گناہ منافع ہوگا تو ڈرگ میں کمی آئے گی،پالیسی اور قانون نہیں بنے گا تو انڈسٹری آگے نہیں جاسکتی، وزارت ایگریکلچر،ایف بی آر،وزارت صحت اور دیگر اسٹیک ہولڈرزسے مل کر پالیسی بنائی ہے۔شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے زیتون کی مہم چلائی تھی اور اب پروڈکشن بھی شروع ہوگئی،ہماری حکومت اس قسم کے پراجیکٹس کی سرپرستی کرنا چاہتی ہے۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں