راولپنڈی (پی این آئی) پاکستان بھر کےکنٹونمنٹ علاقوں میںکاروباری سرگرمیاں ختم کرنے کے نام پر 30؍ ہزار پرائیویٹ اسکولز بندکر دیئے گئے ہیں۔آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن کے صدر کاشف مرزا کا کہنا ہے کہ کنٹونمنٹ ایریا میں قائم نجی اسکول بند کرنے سےکرنے سے 40؍ لاکھ بچے حصول علم سے محروم ہو جائیں گے۔ نجی اسکولوں کی بندش سے لاکھوں بچوں کا تعلیمی سال ضائع ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں 42؍ کنٹونمنٹ بورڈز کے علاقوں میں 30؍ ہزار نجی اسکول ہیں جہاں اساتذہ اور غیر نصابی عملے کے 4؍ لاکھ افراد درس و تدریس سے منسلک ہیں۔
سپریم کورٹ نے کنٹونمنٹ علاقوں میں کاروباری سرگرمیاں بند کرنے کی ہدایت کی تھی جس پر کنٹونمنٹ بورڈز نے اپنی حدودمیں و اقع تعلیمی ادارے بند کردیئے صرف لاہور کنٹونمنٹ میں 2600؍ نجی اسکولوں کو عمارتیں خالی کرنا ہوں گی۔دوسری جانب کورونا وائرس کی وجہ سے 10؍ ہزار نجی اسکول بند اور 7؍ لاکھ اساتذہ اپنے روزگار سے محروم ہوچکے ہیں۔کاشف مرزا نے کہا کہ پورے ملک میں ان کثیر تعداد میں اسکولوں کو کھپانے کے لئے متبادل جگہیں نہیں ہیں۔کاشف مرزانے وزیراعظم پاکستان، چیف جسٹس اور چیف آف آرمی اسٹاف سے پرائیویٹ اسکولز بندکرنے کے فیصلے پر نظرثانی کی اپیل کی ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں