اسلام آباد ( پی این آئی ) وزیر اعظم عمران خان نے واضح اور دو ٹوک الفاظ میں اعلان کردیا کہ آئندہ کسی نے دین کے نام کا نام استعمال کر کے اشتعال انگیزی کی تو اسے نہیں چھوڑیں گے ۔وزیر اعظم آفس میں انجہانی پریانتھا کمارا کو بچانے کی کوشش کرنے والے بہادر نوجوان ملک عدنان کے اعزاز میں منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ سیالکوٹ واقعے کے بعد سارے پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ ایسا نہیں ہوگا۔
اس حرکت سے نہ صرف پاکستان میں رہنے والے بلکہ بیرون ملک مقیم 90 لاکھ پاکستانیوں کے سر بھی شرم سے جھک گئے ہیں ، مجھے اوور سیز پاکستانیوں کے پیغامات موصول ہو رہے ہیں کہ اس واقعے کے بعدہم کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہ گئے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ اس ملک میں ہر شخص ہی سچا عاشق رسولﷺ ہے ، خود کو عاشق ثابت کرنے کیلئے ہمیں رسول اللہ ﷺ کی سیرت پر چلنا ہوگا، ہم نے رحمت للعالمین ﷺ اتھارٹی اسی لئے بنائی کہ سکالرز کو اکٹھا کریں ، بچوں کو بتائیں کہ رسول اللہ ﷺ کی زندگی کیا تھی ۔ ہم دیکھتے ہیں کہ بھارت میں مسلمانوں کو ایسے ہی الزامات لگا کر شہید کر دیا جاتا ہے کسی پر الزام ہے کہ اس نے گائے کا گوشت کھایا کسی پر کچھ ، بھارت نےسیالکوٹ واقعے کو بے حد اچھالا اور موقف اپنایا کہ پاکستان میں بھی ایسے ہی ہوتا ہے ، لیکن میں بتا دوں کہ پاکستان میں ایسے نہیں ہوتا، اور جب تک میں زندہ ہوں ایسا نہیں ہونے دوں گا۔عمران خان نے ملک عدنان سے متعلق کہا کہ انہیں دیکھ کر فخر محسوس ہوا ، سب کو احساس ہوا کہ ایک آدمی حق پر کھڑ اہے ، ملک عدنان رول ماڈل ہیں ، نوجوان یاد کریں گے کہ ایک انسان تھا جو حیوانوں کے سامنے ڈٹ کر کھڑا ہو گیا، ملک میں رول ماڈل بننے کی ضرورت ہے ۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ جانوروں کے معاشرے میں کمزور کیلئے کوئی جگہ نہیں ہوتی ، انسانوں کے معاشر میں کمزور طبقہ کی جگہ ہوتی ہے ، لوگوں پر توہین کے الزام لگا کرانہیں جیل میں ڈال دیا جاتا ہے ، انہیں کوئی وکیل میسر آتا ہے نہ ہی کوئی جج ان کے کیس کا فیصلہ کرتا ہے ۔ آرمی پبلک سکول کا واقعہ بھی انتہائی خوفناک تھا ، اس واقعے کے بعد قوم میں اتفاق پایا گیا کہ دہشتگردوں سے نمٹنا ہے ، اس کے بعد قوم نے دہشتگردی کیخلاف جنگ جیتی ۔ سیالکوٹ سانحے کے بعد قوم نے فیصلہ کرلیا ہے کہ ایسا واقعہ آئندہ نہیں ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں