سیالکوٹ (پی این آئی) سیالکوٹ فیکٹری میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں مارے جانے والے سری لنکن مینیجر کی جان بچانے کی کوشش کرنے والے ملک عدنان کا کہنا تھا کہ میٹنگ کے دوران انہیں کال آئی کہ کچھ لوگوں نے پریانتھا کمارا پر حملہ کیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ان کی بہادری پر تمغہ شجاعت کے اعلان کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ملک عدنان نے کہا کہ انہوں نے انسانیت کی خاطر پریانتھا کمارا کی جان بچانے کی کوشش کی۔
ملک عدنان نے میڈیا کو بتایا کہ جب معاملہ شروع ہوا تو مجھے کال موصول ہوئی کہ پرایانتھا صاحب نے نیچے کسی کو ڈانٹا ہے، اور کچھ لوگ انہیں مارنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ میں نیچے گیا اور ایک دو لوگوں کے ساتھ مل کر ان کو روکنے کی کوشش کی، اس دوران پریانتھا کمارا اوپر چلے گئے۔ ہجوم بھی اوپر جانے لگا تو ہم نے ان کو سیڑھیوں پر روکا۔ اس وقت تک یہ بیس پچیس لوگ تھے جن کو ہم سیڑھیوں پر روکنے میں کامیاب رہے لیکن جب ہجوم بڑھا تو میری ہمت جواب دے گئی تو میں بے بس ہوگیا۔ ملک عدنان کا کہنا تھا کہ ہجوم نے مجھے بھی چھت سے پھینکنے کی کوشش کی،
ان کو بچانے کے دوران موت کا خوف ذہن میں نہیں آیا، اس وقت یہی خیال تھا کہ ان کی جان بچ جائے اور ملک کی ساکھ خراب نہ ہو۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں