لاہور (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے ڈسکہ الیکشن میں دھاندلی کے مجرموں کو عبرتناک سزا دینے کا مطالبہ کردیا، انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی انکوائری رپورٹ نے ثابت کر دیا کہ ڈسکہ میں عمران خان اور حواریوں نے کس طرح الیکشن چوری کیا۔
اس رپورٹ کے بعد 2018 میں آرٹی ایس کو بند کرنے کا کوئی شک و شبہ باقی رہ گیا ہے؟ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے ردعمل میں کہا کہ الیکشن کمیشن کی انکوائری رپورٹ نے ثابت کر دیا کہ ڈسکہ میں عمران خان اور حواریوں نے کس طرح الیکشن چوری کیا۔2018 میں RTS کیونکر بند کیا گیا، اس رپورٹ کے آنے کے بعد کیا کوئی شک و شبہ باقی رہ گیا ہے؟ اس دھاندلی کے تمام مجرموں کو عبرتناک سزا دے کر آئینی ذمہ داری پوری کی جائے۔واضح رہے این اے75 ڈسکہ ضمنی انتخاب سے متعلق الیکشن کمیشن کی رپورٹ جاری کردی ہے، الیکشن کمیشن کی انکوائری کمیٹی نے دھاندلی کا ذمہ دار ڈی آراو اور آراو کو قرار دے دیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ افسران کی نااہلی کے باعث ڈسکہ الیکشن سبوتاژ ہوا، ڈی آراو اور آراو کو آئندہ کوئی انتظامی پوسٹ نہ دینے کی سفارش کی گئی۔ریٹرننگ افسران میں بروقت فیصلہ کرنے کا فقدان نظر آیا، پولنگ کے روز ہونے والے واقعات سے پولیس اور انتظامیہ آگاہ تھی، واقعات کی روک تھام کیلئے کوئی ٹھوس اقدامات نظر نہیں آئے، پولیس نے اپنی ذمہ داریاں پوری طرح ادا کرنے میں کوتاہی کی، محکمہ تعلیم کے ملازمین بھی واقعات میں ملوث نکلے۔ سی ای او ایجوکیشن سیالکوٹ نے جانبداری کا مظاہرہ کیا، متعلقہ افسران کیخلاف کارروائی کی سفارش، پولیس افسران اور اہلکار غیرقانونی سرگرمیوں میں پوری طرح ملوث تھے، پولیس افسران نے الیکشن پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی، پولنگ عملے کے مختلف مفادات کو بھی نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ پریزائیڈنگ افسران دوران ڈیوٹی مختلف افراد سے کال پر بات چیت کرتے رہے، دوران انکوائری بعض افراد نے انکوائری میں تعاون نہیں کیا، پریزائیڈنگ افسران انکوائری کے دوران جھوٹ سے کام لیتے رہے، پولیس افسران اور اہلکار ڈسکہ الیکشن میں غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث تھے، پولیس افسران نے ڈسکہ الیکشن پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی، ڈسکہ الیکشن میں ریٹرننگ افسران میں بروقت فیصلہ کرنے کا فقدان نظر آیا، ڈسکہ میں الیکشن کے روز ہونے والے واقعات سے پولیس اور انتظامیہ آگاہ تھی، ڈسکہ الیکشن میں واقعات کی روک تھام کیلئے کوئی ٹھوس اقدامات نظر نہیں آئے، ڈسکہ الیکشن میں پولیس نے اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں کوتاہی کی، ڈسکہ الیکشن میں بعض افراد نے انکوائری میں تعاون نہیں کیا۔ضمنی الیکشن سے متعلق پلاننگ اے سی ہاؤس میں ہوئی اور فردوس عاشق اعوان بھی میٹنگ میں شریک تھیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں