اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) گزشتہ روز پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔ 24 نیوز کی رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ ہائوس میں ہونے والی میٹنگ میں آرمی چیف اور پارلیمنٹیرینز کے مابین ہلکی پھلکی گفتگو بھی ہوئی۔ جمعیت علما اسلام(ف) کے رہنما مولاناعبدالغفور حیدری نے آرمی چیف سے سوال کیا کہ آپ اس اہم اجلاس میں پارلیمانی رہنمائوں کو بریف کرنے آئے ہیں لیکن اپنے دوست کو ساتھ نہیں لائے۔ جس پر آرمی چیف نے کہا کہ عمران خان میرے باس ہیں
دوست نہیں۔ دوسری جانب روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق اجلاس میں پارلیمانی ایوانوں میں نمائندگی رکھنے والی تمام چھوٹی بڑی جماعتوں کے قائدین اور پارلیمانی لیڈرز کے علاوہ اعلی سطح حکومتی شخصیات موجود تھی تاہم قومی اسمبلی میں قائد ایوان وزیراعظم عمران خان کی کرسی خالی تھی جو موضوع بحث بھی بنی ۔ایم کیو ایم کے رہنما خالد مقبول صدیقی سے بعض شرکا نے اجلاس کے دوران ہی سوال کیا کہ وزیراعظم اتنے اہم اجلاس میں شریک کیوں نہیں تو انہوں نے بے نیازی سے
کہا کہ اس کا جواب تو وزیراعظم ہی دے سکتے ہیں دوسری طرف پاکستان مسلم لیگ (ن) نے بھی قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم کی غیرموجودگی پر سوال اٹھا دیا۔یاد رہے اس سے قبل ستمبر میں آخری اجلاس میں افغانستان میں رونما ہونے والی سیاسی پیش رفت کے تناظر میں علاقائی سلامتی کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیلئے ہوا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں