اسلام آباد(پی این آئی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آج کہہ رہا ہوں کہ پیٹرول کی قیمتیں بڑھانی پڑیں گی۔ پیٹرول کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔بدھ کو قوم سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ عالمی سطح پر تیل کی قیمت 100 فی صد بڑھی ہے۔ انڈیا میں پیٹرول 250 روپے فی لیٹر ہے۔ بنگلہ دیش میں 200 روپے لیٹر جبکہ پاکستان میں 138 روپے لیٹر ہے‘’سوائے تیل پیدا کرنے والے ملکوں کے پاکستان میں تیل سب سے سستا ہے۔
ہم نے ٹیکس کم کر کے تیل کی قیمت کم رکھی ہے تاکہ عوام پر بوجھ نہ پڑے۔‘’گذشتہ تین چار ماہ کے دوران تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان میں تیل کی قیمت 33 فیصد بڑھی ہوئی جبکہ بین الاقوامی سطح پر 100 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ عالمی منڈی میں تیل جو 42 ڈالر کا تھا آج 85 ڈالر پر پہنچ گیا ہے۔‘انہوں نے کہا کہ ’مہنگائی کا واقعی مسئلہ ہے، پاکستان میں مہنگائی 9 فیصد ہے۔‘عمران خان نے کہا کہ ’120 ارب روپے کا پیکج لا رہے ہیں جس میں 40 لاکھ خاندانوں کے لیے سود سے پاک قرضوں کا پروگرام شامل ہے۔ کسان کو 5 لاکھ روپے تک بلا سود قرض ملے گا۔‘وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ ’سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین نے پاکستان کی مشکل وقت میں مدد کی ہے ورنہ خسارے میں چلے جاتے، قرضے واپس کرنے کی رقم نہیں تھی۔
‘وزیراعظم نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت کو پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا خسارہ ملا، زر مبادلہ کے ذخائر نہ ہونے کے برابر تھے، اگر ڈیفالٹ کر جاتے تو روپیہ گر جاتا اور مہنگائی آسمان پر ہوتی۔وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت کے باعث زراعت میں اضافہ ہوا ہے، چاول کی پیداوار 13.6 فیصد، گنا 22 فیصد، گندم 8 فیصد اور کپاس میں81 فیصد کا اضافہ ہوا۔ پچھلے سال کپاس فیل ہو گئی تھی، اس سال کپاس میں 81 اضافہ ہوا۔‘’ریکارڈ موٹر سائیکل اور ٹریکٹر کی فروخت سے پتا چلا کہ کسان خوشحال ہے، یوریا کا استعمال بھی 23 فیصد بڑھا ہے۔‘وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا کے دوران زراعت، تعمیراتی شعبے اور برآمدات کو بچانے کی کوشش کی، برآمدات بند ہوتیں تو ڈالر کم ہوجاتا اور روپیہ گر جاتا۔
بلومبرگ کموڈیٹی انڈیکس کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر ایک سال میں مہنگائی میں پچاس فیصد اضافہ ہوا ہے، ترکی میں مہنگائی 19 فیصد ہے، ترکی کی کرنسی میں 35 فیصد گری ہے۔ امریکہ اور یورپ میں 2008 کے بعد اس وقت سب سے زیادہ مہنگائی ہے۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ ’سردیوں میں گیس کا مسئلہ آنے والا ہے۔ امریکہ میں قدرتی گیس کی قیمتوں میں 116 فیصد کا اضافہ ہوا ہے یورپ میں تین سو فیصد کا۔ جبکہ پاکستان میں گھروں کو ملنے والی گیس کی قیمت میں اضافہ نہیں ہوا ہے، صرف درآمد ہونے والی گیس کی قیمت بڑھی ہے۔‘
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں