اسلام آباد(پی این آئی)رکن قومی اسمبلی اور اعلیٰ عدلیہ کے جج جسٹس فائز عیسیٰ کے درمیان تلخ کلامی ہوئی،جج نے رکن قومی اسمبلی کو گرفتار کروا کر گاڑی بھی تھانہ میں بند کروادی،چند گھنٹوں بعد ایم این اے کی رہا کر دیا گیا تاہم گاڑی کے کاغذات چیک کرنے کے لیے پولیس نے مہلت مانگ لی،سپیکر قومی اسمبلی نے تمام تر واقعہ پر آئی جی اسلام آباد سے رپورٹ طلب کر لی۔
گزشتہ روز بدھ کو سپریم کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ عدالت جار ہے تھے کہ ا س دوران ڈی چوک پر رکن قومی اسمبلی کشمیر بلیک ڈے کے حوالہ سے ریلی کی خاطر وہاں موجود تھے اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا سکوارڈ جونہی ڈی چوک پہنچا تو وہاں سست روی دیکھنے کو ملی،جس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ویگو گاڑی میں سوار سے باز پرس کی تو اس موقع پر ذرائع کا کہنا ہے کہ رکن قومی اسمبلی اکرم چیمہ نے تلخ کلامی کی اور فوری طور پر جانے کو کہا،تاہم جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے فوری طور پر پولیس بلوا لی اور سڑک بند کرنے،کالے شیشے پر گاڑی کا چالان کروانے کے ساتھ بدتمیزی پر سیکرٹریٹ پولیس کو رکن قومی اسمبلی کو گرفتار بھی کروا دیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق رکن قومی اسمبلی اکرم چیمہ تقریباء دو گھنٹے تھانہ میں رہے تاہم پولیس نے انہیں جانے کی اجازت دیدی اور کہا کہ گاڑی کا ریکارڈ چیک کرنے کے بعد وہ بھی چھوڑدیا جائے گا،ذرائع کے مطابق گاڑی نمبرکے ڈبلیو 0375نان کسٹم پیڈ ہے اور اس کی تسلی کرنے کے بعد چھوڑ دی جائے گی،دوسری جانب رکن قومی اسمبلی نے سپیکر اسد قیصر سے ملاقات کی اور تمام تر صورتحال سے اگاہ کیا،جس سپیکر قومی اسمبلی نے آئی جی اسلام آبا دقاضی جمیل الرحمن سے فوری طور پر وقوعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں