اسلام آباد (پی این آئی)پاکستان کی انٹیلی جنس سروس کے سربراہ جنرل فیض حامد نے گزشتہ رات حزب اسلامی کے رہنما گلبدین حکمت یار سے ملاقات کی۔افغان اردو نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ ایک جامع حکومت کا قیام ملاقات میں بحث کے موضوعات پر بات چیت ہوئی ہے ۔افغان میڈیا کی رپورٹ کے مطابق دورہ کابل کے دوران ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید نے
طالبان رہنما گلبدین حکمت یار سے ملاقات کی، ملاقات میں افغانستان کی موجودہ صورت حال اور افغان حکومت کے قیام میں درپیش آنے والے مسائل کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ دوسری جانب گزشتہ روز ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے کابل پہنچنے پر بھارتی میڈیا میں صف ماتم بچھ گئی، بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ طالبان سرکار بنانے جا رہے ہیں اس موقع پر آئی ایس آئی چیف کا وہاں پر کیا کام ہے۔ بھارتی میڈیا پاکستان پر شدید تنقید کر رہا ہے، اس موقع پر بھارتی میڈیا آئی ایس آئی چیف کے دورہ کابل پر سراپا احتجاج ہے۔ واضح رہے کہ انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے اپنے دورہ کابل میں طالبان نمائندوں سے ملاقات کی جس میں پاک افغان سرحدی سکیورٹی صورت حال پر بات چیت ہوئی۔ میڈیارپورٹس کے مطابق ملاقات میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات، سیکیورٹی سمیت اہم دوطرفہ امور پر بھی گفتگو کی گئی۔ پاک افغان سرحدی صورتحال، مجموعی سلامتی کے مسئلے پر بھی مشاورت کی گئی اور اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کی گئی کہ فساد پیدا کرنے والے اور دہشت گرد تنظیمیں صورتحال کا فائدہ نہ اٹھائیں۔ڈی جی آئی ایس آئی سے پاکستانی سفیر نے بھی ملاقات کی جس میں افغانستان سے انخلاء اور راہداری کے معاملات پر بات چیت ہوئی۔ غیر ملکی اور بین الاقوامی تنظیموں کے عملے کی پاکستان کے رستے وطن واپسی اور اس حوالے سے زیر التواء درخواستوں کے مسئلے پر بھی غور کیا گیا۔ ڈی جی آئی ایس آئی ایک اعلی سطح کا وفد کے ہمراہ کابل پہنچے تھے۔ جنرل فیض حمید کی کابل ایئرپورٹ پر تصویر بھی سامنے آئی جس میں انہوں نے ہاتھ میں چائے کا کپ پکڑا ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستانی وفد نے طالبان کی افغان شوریٰ کی دعوت پر کابل کا دورہ کیا۔واضح رہے کہ پاکستان کے رستے ٹرانزٹ کے لیے سہولتوں کی فراہمی کے لیے متعدد ممالک نے درخواست کی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں