واشنگٹن (پی این آئی)غیرملکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ افغان حکومت میں نئی عبوری حکومت کے قیام کا معاہدہ طے پاگیا ہے ، افغان صدر اشرف غنی نے استعفیٰ دیدیا ہے، اشرف غنی نے استعفیٰ طالبان سے مذاکرات کے بعد دیا۔افغان وزیرداخلہ کے مطابق معاہدہ میں طے پایا ہے کہ کابل پر حملہ نہیں ہوگا۔ذرائع کے مطابق سابق افغان وزیرداخلہ علی احمدجلالی عبوری حکومت کے سربراہ ہوں گے جبکہ بعض غیرملکی ذرائع یہ دعویٰ کررہے ہیں کہ افغانستان میں عبوری حکومت ملا عبدالغنی کی سربراہی میں قائم ہوگی۔
کابل میں امریکی فوج کے اڈے باگرام پرطالبان کا کنٹرول، 5 ہزار طالبان یہاں قید ہیں
کابل (پی این آئی) افغان طالبان جنگجو اتوار کے روز افغانستان کے دارالحکومت داخل ہوگئے ہیں اور انہوں نےاشرف غنی کی حکومت سے غیر مشروط طور پر ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے۔خبر رساں ادارے نے افغان حکام کے حوالے سے بتایا کہ افغان حکام نے بگرام ایئربیس طالبان کے حوالے کر دیا ہے جہاں پانچ ہزار سے زائد قیدی موجود ہیںلیکن افغانستان کی محصور حکومت کو اب بھی امید ہے کہ انتقال اقتدار کے لیے ایک عارضی حکومت قائم کی جائے گی تاہم حکومت کے پاس آپشن بہت محدود رہ گئے ہیں۔قائم مقام وزیر داخلہ عبدالستار مرزاکوال نے اقتدار پرامن طریقے سے عبوری حکومت کو منتقل کرنے کا اعلان کیا ہے۔خبر رساں ایجنسی کے مطابق وزیر داخلہ نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ افغان عوام کو گھبرانے کی ضرورت نہیں، کابل شہر پر حملہ نہیں ہوگا اور عبوری حکومت کی اقتدار کی منتقل پُرامن طریقے سے ہوگی۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں