اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی)وزیراعظم عمران خان کی عوام سے براہ راست بات چیت کے دوران سینئر صحافی حبیب اکرم نے کال ملا دی ، سینئر صحافی کا وزیراعظم عمران خان سے کہنا تھا کہ میں چیک کر رہا تھا کہ واقعی براہ راست کال ہورہی ہے یا پھر فیصل جاوید ادھر ادھر سے کال ملا کر دے رہے ہیں تاکہ اس پر میں اپنی خبر بنا سکوں ۔ حبیب اکرم کا کہنا تھا کہ چونکہ یہ سیشن عوام کیلئے ہے صحافیوں کا نہیں لیکن میں ایک مسئلے پر آپ کی توجہ دلانا چاہتا ہوں جو ضروری ہے ،شوکت خانم کو جانے والی ایک سڑک کا ایک حصہ تو بالکل ٹھیک ہے اور کوئی اشارہ نہیں ہے لیکن تین کلومیٹر پر مشتمل ایک حصے پر شہریوں کو تین سگنلز کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، میرے درخواست ہے اس پر نظر ثانی کریں وہاں پر انڈر پاس کی ضرورت نہیں بلکہ یوٹرن مینج کیا جائیں تو مسئلہ حل ہو سکتا ہے،اگر آپ حکومت پنجاب کے احکامات جاری کریں تو یقیناً یہ مسئلہ فوری حل ہو جائے گا ،اب مجھے بھی یقین ہو گیا ہے کہ آپ عوام کی براہ راست کالز سن رہے ہیں ۔ سینئر صحافی کی کال کے دوران وزیراعظم عمران خان مسکراتے رہے پھر جواب دیا کہ آزاد میڈیا سے ملک کے وہ سربراہان گھبراتے ہیں جنہوں نے قانون توڑ ا ہوتا ہے کیونکہ وہ ناجائز طریقوں سے اپنی کاموں میں مصروف ہوتے ہیں ، اگر میں نے عوام کا پیسہ چور ی کر کے لندن میں فلیٹس بنائے ہوتے تو یقیناً مجھے آزاد میڈیا کا ڈر ہوتا ۔ وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ آزاد رائے ملک کیلئے بڑی نعمت ہے ،میڈیا سے اختلاف کی صورت تب بنتی ہے جب جعلی خبروں چلائی جائیں ۔ صحیح صحافت اور تنقید ملک کیلئے بڑی نعمت ہے ۔واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان ایک بار پھر عوام سے ٹیلی فون پر براہ راست گفتگو کریں گے۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید خان نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ وزیراعظم پاکستان سے فون پر آپ کی براہِ راست بات چیت کی اگلی نشست ان شا اللہ یکم اگست بروز اتوار کی سہ پہر کو ہو گی۔سینیٹر فیصل جاوید نے ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ آپ کی گفتگو ٹیلی ویژن، ریڈیو اور ڈیجیٹل میڈیا پر براہ راست نشر کی جائے گی، شہری 0519224900 پر وزیراعظم عمران خان سے بات کر سکیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں