اسلام آباد(پی این آئی ) ایف آئی اے نےپی ٹی آئی کےایم پی اے نذیر چوہان کو حراست میں لے لیا۔ ایف آئی اے سابئر کرائم نے نذیر چوہان کو کوٹ لکھپت جیل سے حراست میں لیا۔واضح رہے کہ وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب و داخلہ شہزاد اکبر کی جانب سے درج کرائے گئے مقدمے میں جہانگیر ترین گروپ کے رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان کی چند گھنٹوں بعدہی ضمانت منظور ہو گئی اور عدالت نے ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض نذیر چوہان کو رہا کرنے کا حکم دیدیا ۔تھانہ سول لائنز پولیس نے رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان کو گرفتار کر کے کینٹ کچہری پیش کیا ۔ پولیس کی نگرانی میں نذیر چوہان کا سروسز ہسپتال میں طبی معائنہ اور کورونا ٹیسٹ بھی کیا گیا ۔ عدالت کی جانب سے نذیر چوہان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیاگیا ۔ کچھ دیر بعدنذیر چوہان کے وکلاء کی جانب سے ضمانت کی درخواست دائر کی گئی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دیدیا۔قبل ازیں تھانہ سول لائنز پولیس نے جہانگیر ترین گروپ کے رکن اسمبلی نذیر چوہان کو ایل ڈی اے پلازہ سے حراست میں لیا۔شہزاد اکبر کی جانب سے تھانہ سول لائنز میں ایک درخواست دی گئی تھی جس میں موقف اپنایا گیا تھاکہ نذیر چوہان نے ایک ٹی وی چینل پر بیٹھ کر ان کے عقیدے کے حوالے سے بے بنیاد الزامات عائد کئے ۔ پولیس نے شہزاد اکبر کی جانب سے دی گئی درخواست پر مقدمہ درج کر لیا تھا ۔نذیر چوہان اپنے حامیوں کے ہمراہ دو بار گرفتاری دینے کیلئے تھانہ سول لائنز گئے تھے تاہم پولیس کی جانب سے انہیں گرفتار نہیں کیا گیا تھا ۔ بتایا گیا ہے کہ پولیس کی جانب سے سائبر کرائم ونگ سے نذیر چوہان کی آواز کا ٹی وی چینل کے انٹر ویو سے میچ کرایاجانا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں