کراچی (پی این آئی)افغان حکومت کی جانب سے اپنا سفارتی عملہ واپس بلائے جانے کے فیصلے کو پاکستان نے افسوس ناک قرار دیا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق افغان حکومت کا اپنے سفیر اور سفارتی عملےکو واپس بلانےکا فیصلہ بدقسمتی اور افسوس ناک ہے۔ترجمان کا کہنا ہےکہ افغان سفیر کی بیٹی کےاسلام آبادمیں مبینہ اغواکی تحقیقات جاری ہیں، وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر معاملےکی تحقیقات اعلٰی سطح پر ہو رہی ہیں۔ان کا کہنا ہےکہ افغان سفیر، ان کے خاندان اور دیگر سفارتی عملے کی سیکیورٹی بڑھادی ہے، سیکرٹری خارجہ نے افغان سفیر سے ملاقات بھی کی اور افغان سفیر کو معاملے پر حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا، سیکرٹری خارجہ نے افغان سفیرکو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان افغان حکومت سے فیصلے پر نظر ثانی کی امید رکھتا ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا اور تشدد کا معاملہ سامنے آیا تھا، اس معاملے پر وزیراعظم عمران خان نے وزیر داخلہ شیخ رشید کو 48 گھنٹوں میں ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔افغان وزارت خارجہ نے بیان میں پاکستان سے سفارتی عملے کو تحفظ دینےکا مطالبہ کیا تھا اور بیان میں یہ بھی کہا تھا کہ افغان سفیر کی بیٹی کو اغوا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا تاہم اب افغان حکومت نے پاکستان میں تعینات اپنے سفیر نجیب اللہ علی خیل سمیت سینیئر سفارتی عملے کو واپس بلالیا ہے۔ایک تازہ بیان میں افغان وزارت خارجہ کا کہنا ہےکہ افغان سفارت کاروں کے سیکیورٹی تحفظات دور ہونے تک عملےکوواپس بلایا ہے، افغانستان کا وفد جلد پاکستان کا دورہ کرکے معاملے کا جائزہ لےگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں