تفتیش کے بعد جب شہباز شریف واپس جانے کے لیے گاڑی میں بیٹھ گئے تو اچانک گاڑی روک کر دوبارہ تحقیقات کے لیے بلا لیا گیا‎

اسلام آباد (پی این آئی) اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے ایف آئی اے حکام کی 2 بار پوچھ گچھ ۔ذرائع نے بتایا ہے کہ 30منٹ کی تفتیش کے بعد جب صدر ن لیگ شہباز شریف واپس جانے کے لیے گاڑی میں بیٹھ کر روانہ ہونے لگے تو ان کی گاڑی کو روک لیا گیا اور انہیں دوبارہ تحقیقات کیلئے واپس بلایا گیا ۔ نجی ٹی وی کے مطابق تاہم یہ پتا نہیں چل سکا کہ کس کے کہنے پر شہباز شریف کو دوبارہ بلایا گیا، اس بارے میں ایف آئی اے حکام نے کچھ بھی بتانے سے گریز کیا۔واضح رہے کہ اس سے قبل قومی اسمبلی اپوزیشن لیڈر شہباز شریف ایف آئی اے میں پیش ہوئے تھے جبکہ اس موقع پر ن لیگی کارکن ایف آئی اے دفتر کے باہر جمع تھے۔ شہباز شریف کی لیگل ٹیم نے تحقیقاتی ٹیم کے نوٹس کا جواب تیار کرلیا ہے۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی ایف آئی اے پیشی کی وجہ سے غیر متعلقہ افرادکو عمارت میں داخل ہونے سے روک دیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کی جانب سے شہباز شریف کی پیشی کے حوالے سے سکیورٹی کے پیشگی انتظامات کئے گئے تھے ۔ایف آئی اے آفس میں کسی بھی غیر متعلقہ افراد کو داخل ہونے سے روک دیا گیا اور صرف ان افراد کو اندر جانے کی اجازت دی گئی جنہیں مختلف شعبوں کی جانب سے انکوائری کیلئے باضابطہ طلب کیا گیا تھا ۔ایف آئی اے آنے والے تمام افراد کو جامع تلاشی کے بعد عمارت کے اندر داخل ہونے کی اجازت دی گئی ۔علاوہ ازیں ایف آئی اے کی درخواست پر پولیس کی جانب سے ایف آئی اے کی عمارت کی طرف آنے والے راستوں اور عمارت کے اطراف میں سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے ۔‎

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں