ننکانہ صاحب(این این آئی)قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہر القادری کاکہناہے کہ سات سال گزر گئے سانحہ ماڈل ٹائون کے انصاف کے منتظر ہیں،عمران خان کی کرسی میں شہدا کا خون شامل ہے، قائد تحریک منہاج القرآن طاہر القادری نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت میں بھی مظلوموں پر انصاف کے دروازے نہیں کھلے۔ڈاکٹر طاہرالقادری۔پاکستان کے تین طاقتور
بااختیار عہدیداروں کی یقین دہانی کے باوجود شہداء کے ورثاء کو انصاف نہیں ملا، پریس کانفرنس سپریم کورٹ کے لارجر بنچ کے سامنے بننے والی جے آئی ٹی کو ایک ملزم کانسٹیبل کی درخواست پر کام کرنے سے روک دیا گیاانہوں نے کہا کہ آج17جون کو لاہور سمیت 50بڑے شہروں میں شہدائے ماڈل ٹاؤن کے انصاف کے لئے ریلیاں نکالی جائیں گی۔خرم نواز گنڈاپور۔تفصیل کے مطابق قائد تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے آڈیو لنک پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کے لئے تحریک انصاف کی حکومت میں بھی انصاف کا دروازہ نہیں کھلا۔ پاکستان کے تین بااختیار اور طاقتور ترین عہدیداروں کی یقین دہانی کے باوجود مظلوموں کو انصاف نہیں ملا۔ سپریم کورٹ کے لارجر بنچ کے سامنے بننے والی جے آئی ٹی کو ایک ملزم کانسٹیبل کی درخواست پر کام کرنے سے عین اس وقت روک دیا گیا جب جے آئی ٹی اپنا سارا کام مکمل کر کے تفتیشی رپورٹ پیش کرنے جارہی تھی۔جے آئی ٹی کے روبروسوا دو سو افراد نے بیانات قلمبند کروائے، پہلی بار سانحہ کے متاثرین کے بیانات قلمبند کئے گئے اور اہم شہادتیں ریکارڈ پر آئیں۔ سپریم کورٹ کے لارجر بنچ نے ہمیں احتجاج کی بجائے قانونی چارہ جوئی کرنے پر توجہ دینے کا کہا۔ ہم نے اس پر احتجاج ترک کر کے ساری توجہ قانونی چارہ جوئی پر مرکوز کی۔ ہم تو اپنی کمٹمنٹ نبھارہے ہیں۔امید ہے انصاف فراہم کرنے کی کمٹمنٹ بھی نبھائی جائے گی۔وزیراعظم عمران خان شہدائ کے انصاف کے لئے میرے شانہ بشانہ احتجاجوں میں شریک رہے ہیں۔ وہ اپنے دامن پر نگاہ ضرور دوڑائیں، ان کے اقتدار کی کرسی کے پائے شہدائ کے خون میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ وہ چاہتے تو کارکنوں سے ہونے والے ظلم کاازالہ ہو سکتا تھا۔پریس کانفرنس کے موقع پر پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور، منہاج القرآن انٹرنیشنل کے نائب صدر بریگیڈیئر (ر) اقبال احمد خان، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مستغیث جواد حامد، تنزیلہ امجد شہید کی بیٹی بسمہ امجد، سانحہ ماڈل ٹاؤن کی لیگل ٹیم کے ترجمان نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، جی ایم ملک، رانا محمد ادریس، مرکزی نائب صدر راجہ زاہد محمود، سیکرٹری کوآرڈینیشن عارف چودھری، طیب شیخ و دیگر رہنما موجود تھے۔ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ
میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف نے انتقامی کارروائیوں کے لئے کارکنوں کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کروائے تھے۔ وہ مقدمات بغیر کسی کارروائی کے تھانوں کی فائلوں میں پڑے ہیں۔ عمران خان چاہیں تو ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے یہ تمام جھوٹی ایف آئی آرز ختم ہو سکتی تھیں مگر نہ جانے کیوں انہوں نے یہ ایف آئی آرز سنبھال کررکھی ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ
سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے انصاف کی فراہمی کا میرے ساتھ وعدہ کیا تھا۔ عمران خان شہدائ کے انصاف کے لئے احتجاج میں شریک رہے اور سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے بسمہ امجد کے سر پر ہاتھ رکھ کر کہا تھا آپ اپنی ماں کا تعلیم حاصل کرنے والا خواب پورا کریں انصاف آپ کو ہم دیں گے۔انہوں نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ پاکستان میں اس سے زیادہ بھی طاقتور آفس او
ر کوئی ہو سکتا ہے۔ انہوں نے مختلف سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہ کہا سانحہ ماڈل ٹاؤن کے پیچھے کون ہے اس کا فیصلہ غیر جانبدار تفتیش سے ہی ہو سکتا ہے۔ اسی لئے ہم چاہتے ہیں کہ جے آئی ٹی اپنی تفتیش مکمل کر کے رپورٹ پیش کرے۔ جے آئی ٹی کی رپورٹ مرتب نہ ہونے کی وجہ سے انصاف کا عمل رکا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں، اس سے پہلے کبھی قانون ہاتھ میں لیا
نہ ایسا سوچ سکتے ہیں۔ جس دن سانحہ ہوا لائسنسی اسلحہ رکھنے والے گارڈوں سے اسلحہ چھین لیا تھا کہ کہیں کوئی اپنے دفاع میں گولی نہ چلا دے۔ ہم پرامن لوگ ہیں۔ ساری زندگی کارکنوں کو امن سکھایا ہے۔ لگتا ہے امن کی بات کرنے والوں کی یہاں کوئی نہیں سنتا۔انہوں نے کہا کہ اس ملک میں کوئی سیاست اور سیاسی اخلاقیات نہیں بچیں۔ یہ نظام رہے گا تو غریب انصاف سے محروم رہے گا۔
یہاں طاقتور چھٹی والے دن بھی قانونی ریلیف لے لیتا ہے اور پسند کی میڈیکل رپورٹیں تیار کروا کر باہر چلا جاتا ہے اور دوسری طرف دن دیہاڑے شہید کر دئیے جانے والے غریب انصاف سے محروم رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے کارکنوں کے خلاف لاہور کے تھانوں میں 9 اور اسلام آباد کے تھانوں میں 6 جھوٹی ایف آئی آرز پڑی ہیں، عمران خان چاہیں تو ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے انہیں ختم کر
سکتے ہیں۔پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 17 جون کو ایوان اقبال سے پنجاب اسمبلی تک پرامن ریلی نکالی جائے گی اور انصاف کے ذمہ داروں کو انصاف کی یاددہانی کروائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ 17 جون کو پاکستان عوامی تحریک 50 سے زائد شہروں میں ریلیاں نکالے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں