اسلام آباد (اے پی پی)ماہر ٹیکس امور شبر زیدی نے کہا ہے کہ یہ بجٹ ہر حوالہ سے عوام دوست بجٹ ہے۔میں نے دس پندرہ سال بعد پاکستان میں مثبت بجٹ دیکھا ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے بجٹ پہ نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ اس بجٹ میں ایسی کوئی چیزنہیں دیکھی جوکسی بھی طبقے کو تنگ کرے۔ جو اکنامک سروے آیا تھا یہ بجٹ اسی کا عکس ہی اور اس سے بہتر معاشی منصوبہ بندی شاید ایسی صورتحال میں ممکن نہیں تھی۔انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے آرٹیکل میں لکھا تھاکہ پاکستان میں ٹیکس ریونیوکہاں سےجمع ہوتاہے۔ اب لوگ سوال کررہے ہیں کہ ایک ہزار ارب روپے ٹیکس کہاں سے جمع ہوگا۔ متوقع امپورٹس 55 ارب ڈالرہیں جو پچھلی سال سے6 سے7ارب ڈالرزیادہ ہیں۔ اس لیے صورتحال کو بہت بری کسی بھی طریقے سے نہیں کہا جاسکتا۔ درآمدات بڑھنے کا ٹیکس لگالیں توتقریبا400 سے500ارب روپے بڑھ جاتاہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ مالی سال میں امپورٹس 50 سے نیچے رہیں جواچھی بات ہے۔اب 400 سے 500 ارب ریگولر درآمدات پر ٹیکس سے آئے گا۔حکومت نے ایس ایم ای ٹیکسیشن کی نئی اسکیم متعارف کرائی ہے اور ایس ایم ای ٹیکسیشن میں ٹیکس ریٹ کم کرکے7.5فیصد کردیاہے۔ شبر زیدی کا کہنا تھا کہ ٹریک اینڈ ٹریس کے نتائج آنے میں وقت لگے گا۔بینکوں پر کیش ود ہولڈنگ ختم کرنا بھی صحیح قدم ہے۔ میں نے بھی یہ کام کرنے کی کوشش کی تھی مگر میں ناکام ہوگیا تھا مگر شوکت ترین صاحب نے یہ کام کرنے کا بیڑا اٹھا لیا ہے۔ہمارا ایف بی آر کا عملہ شدید نالاں ہوگا اس بجٹ سے جو آج حکومت نے پیش کردیا ہے۔ پہلی دفعہ سیلف سسمنٹ سسٹم کو ٹھیک کیا ہے اوراس بجٹ میں ہراساں کرنے والے افسران کے ہاتھ پیرکاٹ دیئےگئے ہیں جس سے عوام میں سے خوف کا خاتمہ ہوگا۔شبر زیدی کا کہنا تھا کہ آئی ٹی اوز کے ہاتھ سے تمام طاقت ختم کردی گئی ہے۔متعارف کرائی گئی سیلف سسمنٹ سکیم پوری طرح فعال ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کے افسران اورعملہ اس بجٹ سے شدید نالاں ہوگا،حکومت کو ٹیکس چور مافیا اورافسران کاگٹھ جوڑ روکنا ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں