اسلام آباد (پی این آئی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بجٹ سے سب خوش ہوں گے۔جمعہ کو وزیراعظم عمران خان وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد بجٹ سیشن میں شرکت کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے۔اس موقع پر صحافی نے وزیراعظم سے سوال کیا کہ خان صاحب کیا عوام دوست بجٹ ہوگا؟ اس پر وزیراعظم عمران خان نے کہاک ہسب خوش ہوں گے۔دوسری جانب وفاقی کابینہ نے مالیاتی بل 2021-22 منظور ی دیدی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کی منظوری دے دی گئی۔جمعہ کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کی منظوری دے دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں فنانس بل اور بجٹ تجاویز پیش کی گئیں۔ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نےموبائل فونز پر ٹیکسز لگانے کی بھی منظوری دے دی ہے۔مالی سال2021-22 کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کے ارمانوں پر پانی پھر گیا۔حکومت نے تنخواہ اور پنشن کی مد میں صرف 10 فیصد اضافہ کر کے ملازمین کو لالی پاپ دیدیا۔وفاقی کابینہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں، پینشن میں دس فیصد اضافے کی منظوری دیدی۔ جمعہ کو وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس ہوا، جس میں وفاقی کابینہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں 10 فیصد اضافے اور فنانس بل 2021 کی منظوری دے دی ہے،، کابینہ نے انٹرنیٹ پر ٹیکس کی تجویز مسترد کردی، اور موبائل فون پر ٹیکس بھی محدود کر دیا گیا۔وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ بجٹ میں احساس پروگرام کے بجٹ میں اضافہ کیا جارہا ہے، بجلی اور خوراک کے شعبے میں سبسڈی بڑھائی جارہی ہے، اور کامیاب جوان پروگرام اور ہاوسنگ منصوبوں کے لیے گرانٹس میں اضافہ کیا جارہا ہے۔اجلاس میں وفاقی وزیر اسد عمر نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ میں36 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، اور آئندہ سال ترقیاتی بجٹ میں 2 ہزار 102 ارب روپے رکھے جائیں گے، وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم 900 ارب اور صوبوں کا ترقیاتی بجٹ 867 ارب سے بڑھاکر 1 ہزار 202 ارب روپے رکھا گیا ہے، پنجاب کے سرکاری ترقیاتی منصوبوں کیلئے 500 ارب، سندھ کیلئے 321 ارب، خیبرپختونخوا کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 248 اور بلوچستان کیلئے 133 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔اجلاس کو بتایا گیا کہ موٹر وے، ہائی وے، بین الصوبائی شاہراؤں، ائیر پورٹس اور ریلوے پروجیکٹس کیلئے 244 ارب روپے رکھے گئے ہیں، خیبرپاس اکنامک کوریڈور پروجیکٹ کے لئیساڑھے8ارب، گوادرایئرپورٹ کی تعمیر کے لئے 1 ارب 10کروڑ، ریلوے مین لائن ایم ایل ون کے لئے 6 ارب 20 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے، دیامر بھاشہ، مہمند اور داسو ڈیم کے لئے ساڑھے 84 ارب روپے رکھے جائیں گے، جب کہ 78 ارب سی پیک ٹرانسپورٹ اور کمیونیکیشن کے منصوبوں،7 ارب رشہ کئی، فیصل آباد، بوستان اسپیشل اکنامک زونز کیلئے رکھے جائیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں