اسلام آباد (پی این آئی) سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کے ساتھ پی ٹی آئی حکومت آج جمعہ کے روز اپنا تیسرا وفاقی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کرے گی۔اس بجٹ میں قرضوں اور سود کی مد میں 3100 ارب روپے خرچ ہوں گے۔مجوزہ بجٹ میں ٹیکس آمدن 5820 ارب اور نان ٹیکس آمدن 1420 ارب روپے ہوسکتی ہے۔ ایک لاکھ کی کی خریداری پر شناختی کارڈ کی شرط عائد ہوسکتی ہے۔ وفاقی بجٹ پر آخری وقت میں نظرثانی کے باعث مجموعی حجم 8 ہزار ارب سے 10 ہزار ارب روپے کے درمیان رہنے کا امکان ہےجبکہ نئے مالی سال کے بجٹ میں بجٹ خسارے کا تخمینہ 3 ہزار 500 ارب رہنے کی توقع ہے۔ 3105 ارب روپے قرضوں اور سود کی ادائیگی کیلئے رکھے جائیں گے۔ صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت 3527 ارب روپے فراہم کئے جائیں گے۔نئے بجٹ میں دفاع 1330 ارب، وفاقی سول حکومت کے اخراجات 510 ارب، پنشن 480 ارب، سبسڈیز 501 ارب، صوبوں کو ترقیاتی اور غیر ترقیاتی گرانٹس کیلئے 994 ارب اور وفاقی ترقیاتی پروگرام کیلئے 900 ارب روپے مختص کئے جا رہے ہیں۔ برآمدات کا ہدف 26 ارب 80 کروڑ ڈالر اور درآمدات کا ہدف 55 ارب 30 کروڑ ڈالر ہوگا۔نئے مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کو تنخواہوں اور مراعات کی مد میں 160 ارب روپے مالیت کا پیکیج دیئے جانے کا امکان ہے۔ 4 ایڈہاک الاؤنسز کو ضم کرنے کے بعد بنیادی تنخواہوں کے سکیلوں پر نظرثانی کر کے سیکرٹریٹ کے اندر کام کرنے والے ملازمین کیلئے 10 یا 15فیصد اور سیکرٹریٹ سے باہر دیگر وفاقی اداروں میں کام کرنے والے ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کی تجویز ہے۔ پنشن میں 15 فیصد اضافہ کرنے کی تجویز ہے۔بجٹ تجاویز کے مطابق و فاقی حکومت نے اگلے مالی سال کیلئے ترقیاتی بجٹ میں 36.4 فیصد کا اضافہ کر دیاہے۔ دستاویز کے مطابق وفاقی ترقیاتی پروگرام کیلئے 900 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ پنجاب کیلئے ترقیاتی بجٹ رواں مالی سال کے مقابلے میں اگلے مالی سال 190 ارب روپے اضافہ، پنجاب کا رواں مالی سال ترقیاتی بجٹ 310 ارب اور اگلے مالی سال 500 ارب مقرر کیا گیا ہے۔۔۔۔۔
دستاویز کے مطابق سندھ کے ترقیاتی بجٹ میں 127 ارب روپے کا اضافہ، سندھ کا ترقیاتی بجٹ 194 ارب روپے سے بڑھا کر 321 ارب روپے مقرر کیا گیا۔ اگلے مالی سال بلوچستان کے ترقیاتی بجٹ میں 44 ارب روپے کا اضافہ کیساتھ 89 ارب روپے سے بڑھا کر 133 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔
اگلے مالی سال کیلئے خیبر پختونخوا کے ترقیاتی بجٹ میں 26 ارب روپے کی کمی کی گئی، رواں مالی سال کے پی کا ترقیاتی بجٹ 274 ارب جبکہ اگلے مالی سال 248 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں