اسلام آباد(پی این آئی)بین الصوبائی وزرا تعلیم کمیٹی نے 20 جون کے بعد امتحانات کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے۔بین الصوبائی وزراء تعلیم کمیٹی کا 29 واں اجلاس آج پیر کو وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا۔ جس میں تمام صوبائی وزراء تعلیم بشمول آزاد کشمیر و گلگت بلتستان اور متعلقہ سیکرٹریز نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران کمیٹی نے ملک بھر میں امتحانات کے انعقاد کے لیے تمام ممکنہ آپشنز کا تفصیلی جائزہ لیا اور فیصلہ کیا کہ ’امتحانات 20 جون کے بعد سے شروع کیے جائیں گے تاہم تاریخ کا اعلان متعلقہ صوبے خود کریں گے۔‘گرمیوں کی چھٹیوں کے حوالے سے بین الصوبائی وزرا تعلیم کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ ’وہ محدود تعداد میں ہوں گی۔‘وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے تمام وفاقی اکائیوں کو اساتذہ، نگران عملے اور دیگر انتظامی سٹاف کی بروقت ویکسینیشن کو یقینی بنانے پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’جن کے پاس ویکسینیشن سرٹیفیکیٹ نہیں ہوگا وہ انویجیلیشن کے لیے نہیں بلائے جائیں گے۔‘پاکستان میں عالمی وبا کورونا وائرس کی تیسری لہر جاری ہے اور صوبہ سندھ میں وائرس کے پھیلاؤ میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔کورونا کی صورتحال پر نظر رکھنے اور اقدامات تجویز کرنے والے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک میں تین ہزار 60 مثبت کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ اس دوران ہلاکتوں کی تعداد 57 رہی۔صوبہ سندھ میں مئی کی نو تاریخ سے 22 کے دوران 16 ہزار 450 نئے کورونا کیسز سامنے آئے۔حکام کے مطابق سندھ میں گذشتہ ہفتے ایک لاکھ 34 ہزار سے زیادہ ٹیسٹ ہوئے جس میں کراچی میں مثبت کیسز کی شرح 13.60 فیصد جبکہ حیدر آباد کی 10 اعشاریہ 76 فیصد رہی۔ پورے صوبے کے مثبت کیسز کی شرح 8.37 فیصد ہے۔کورونا سے سندھ میں ہونے والے ہلاکتوں کی تعداد چار ہزار 920 ہے۔گزشتہ روز سندھ کے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ عیدالفطر کے بعد سندھ بالخصوص کراچی میں کورونا کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بڑھتے ہوئے کیسز کے سبب پابندیاں مزید دو ہفتے تک برقرار رہیں گی۔ادھر این سی او سی کے مطابق ملک میں مجموعی طور پر وائرس کے پھیلاؤ کی شرح میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔اس وقت پاکستان میں کورونا کے ایکٹیو کیسز کی تعداد 62 ہزار 917 ہے۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے گزشتہ ہفتے کیے گئے فیصلے کے تحت آج سے ملک بھر میں آؤٹ ڈور ریستوران اور سیاحتی مقامات کھول دیے گئے ہیں۔واضح رہے کہ این سی او سی نے کورونا کے پانچ فیصد سے کم والے علاقوں میں تعلیمی ادارے کھولنے کی اجازت دی ہے جبکہ پانچ فیصد سے زائد کیسز رکھنے والے علاقوں کے حوالے سے فیصلہ 3 جون کو کیا جائے گا۔اس کے علاوہ سندھ بھر میں کورونا کیسز میں اضافے کے باعث تعلیمی ادارے بند ہیں اور سندھ حکومت نے کورونا کی پابندیوں میں بھی 2 ہفتوں تک توسیع کی ہے۔دوسری جانب طلبا کا امتحانات کی منسوخی کا مطالبہ سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بنا رہا۔جہاں صارفین نے طلبا کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے مزاح سے بھرپور میمز بنائے تو وہی حکومت کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔ویئرڈ کیٹ نامی ایک صارف نے ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’مجھ سمیت اس وقت میٹرک اور ایف ایس سی کے بچوں کی حالت ایسی ہے۔‘سید اسد اللہ شاہ نامی صارف نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’یہ آن لائن میٹنگ کر رہے ہیں لیکن مناسب کلاسوں کے بغیر اس سال جسمانی امتحانات پر ان کا زور ہیں۔ یا اللہ ہم پر رحم کریں یہ سب طلبا کو نقصان پہنچانے والے ہیں۔‘امتحانات کی منسوخی کے لیے عبداللہ عمران نامی صارف نے ٹک ٹاک کی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں دو لڑکیوں کا کہنا تھا کہ ’شفقت محمود آپ کے لیے ایک پیغام ہے۔ شفقت جانی ہم پر بھی تھوڑی شفقت کر اور بورڈ کے پیپر کینسل کر۔‘طلحہ باجوہ نے حکومت کو طنز کا نشانہ بناتے ہوئے ایک تصویر شیئر کی جس میں لکھا تھا کہ ’جو گورنمنٹ 22 سال کی تیاری کے باوجود بھی تین سال میں ملک کو ذرا بھی بہتر نہ کر سکی، وہ چاہتے ہے کہ طلبا بمشکل 50 دن کی تیاری کے ساتھ پوری دنیا میں ٹاپ کر لیں۔ عجیب سے بات ہے۔‘
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں