راولپنڈی (پی این آئی ) صوبائی وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد نے کہا ہے کہ جو لوگ کہتے ہیں کورونا نہیں ہے وہ بھارت کی صورتحال دیکھیں۔ جتنے لوگ کورونا وائرس کی وجہ سے ہسپتال میں داخل ہورہے ہیں اس سے کیے زیادہ صحتیاب ہو کر گھروں کو رخصت بھی ہورہے ہیں جبکہ کورونا کے مثبت کیسز میں کمی ہوئی ہے اور گزشتہ روز شرح 4.4 فیصد ریکارڈ کی گئی۔راولپنڈی میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 21 مئی کو کورونا وائرس کے 20 ہزار 272 ٹیسٹ کیے گئے، پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کورونا سے مزید 64 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ عید سے قبل اور اس کی چھٹیوں میں لاک ڈاؤن اور ماسک پہننے پر سختی سے عمل کے نتیجے میں کورونا کے کیسز میں نمایاں کمی آئی ہے۔صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ پہلی مرتبہ ہزار کیسز سے کم کیس رپورٹ ہوئے ہیں ایک ماہ قبل 4 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے تھے لیکن گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران پہلی مرتبہ یومیہ 901 کیسز رپورٹ ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ بڑے پیمانے پر ٹیسٹ جاری ہیں ایسے اضلاع جہاں کورونا وائرس کے کیسز کی شرح 8 فیصد سے زیادہ ہے، ان میں راجن پور، لیہ، اوکاڑہ، پاکپتن، ساہیوال، مظفر گڑھ، وہاڑی، خانیوال، چکوال، گجرات، ننکانہ صاحب، خوشاب، رحیم یار خان، لودھراں شامل ہیں۔یاسمین راشد نے کہا کہ دیگر تمام پنجاب کے اضلاع میں کورونا کی شرح کم ہے اور خوش آئند بات یہ ہے کہ راولپنڈی میں کورونا وائرس کیسز کی شرح 3.5 فیصد ہے جہاں کہیں ایس او پیز پر عملدرآمد ہوئے وہاں کیسز کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے۔صوبائی وزیر صحت نے بتایا کہ کورونا کے مثبت کیسز میں کمی ہوئی ہے اور گزشتہ روز شرح 4.4 فیصد ریکارڈ کی گئی ہمارے پاس 9 ہزار 522 وینٹیلیٹر بیڈز میں سے 502 پر مریض ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں سیاحتی مراکز مکمل ایس او پیز پر عملدرآمد کے ساتھ کل پیر سے کھول دیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ماسک پہننے سے 72 فیصد لوگ وبا سے بچ سکتے ہیں جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ 50 فیصد گنجائش کے ساتھ چل رہی ہے۔ کورونا مریضوں کا مکمل طور پر فری علاج کیا جا رہا ہے۔ اس وقت شعبہ صحت حکومت کی پہلی ترجیح ہے تاہم کورونا وبا ابھی موجود ہے اور ہمیں ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کرنا ہے۔ یاسمین راشد نے کہا کہ جو لوگ کہتے ہیں کورونا نہیں ہے وہ بھارت کی صورتحال کو دیکھیں اور اگر احتیاط نہیں کریں گے تو آئندہ پاکستان میں یہ مسئلہ بڑھ سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ احتیاطی تدابیر کے ساتھ ویکسینیشن لازمی ہے اور پنجاب ویکسینیشن میں سب سے آگے ہے۔ پنجاب میں 28 لاکھ سے زائد لوگوں کو ویکسین لگ چکی ہے۔وزیر صحت پنجاب نے کہا کہ کل ایک لاکھ 28 ہزار لوگوں کو ویکسین لگائی گئی ہے اور ایک لاکھ 40 ہزار روز کی ویکسینیشن کا این سی او سی نے ٹارگٹ دیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے صحافیوں کو بھی فرنٹ لائن ورکرز میں شامل کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ دوسری ڈوز لگوا رہے ہیں وہ یقینی بنائیں کہ سائنو فارم لگ رہی ہے یا اسٹرازینیکا۔ پاکستان میں 3 چینی ویکسین اور اسٹرازینیکا ویکسین لگائی جا رہی ہے۔یاسمین راشد نے کہا کہ 30 سال سے زائد عمر کے افراد کو ویکسین لگائی جا رہی ہے اور اپنے بزرگوں کو ترجیحی بنیادوں پر ویکسین لگوائیں۔انہوں نے کہا کہ کورونا سے مرنے والوں میں 50 سال سے زائد عمر کے افراد کی تعداد زیادہ ہے اور 7 ہزار سے زائد لوگوں کے گھر پر ویکسینیشن کر چکے ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق شہباز شریف کے بیرون متعلق علاج پر صوبائی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ میرے آٹھ آپریشن پاکستان میں ہوئے، جب نوازشریف آئےتھےتو چودہ دن اسپتال میں رکھ کربھیجاتھا، ہم چاہتے ہیں کہ شہبازشریف کی کسی طرح مددکرسکیں، ہمارے ہاں تمام ڈاکٹربہت اچھےہیں، شہبازشریف مہربانی کرکےہمارے ڈاکٹروں سےعلاج کرائیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں