چین نے ایٹمی بجلی گھر K-2 باضابطہ طور پر پاکستان کے حوالے کر دیا

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان کا ہر مشکل وقت میں ساتھ دینے والے عظیم ہمسایہ ملک چین نے کے ٹو (کراچی نیوکلیئر پاور پلانٹ یونٹ نمبر دو) باضابطہ پاکستان کے حوالے کر دیا۔روزنامہ جنگ میں حنیف خالد کی شائع خبر کے مطابق پاکستان میں پہلے سب سے بڑے ٹربائن والے 11سو میگا واٹ ماحول دوست‘ سستی بجلی پیدا کرنے والا ایٹمی بجلی گھر کے ٹو بحیرہ عرب کے کراچی پیراڈائز پوائنٹ پر بنا ہے جس کا افتتاح گزشتہ روز بیجنگ‘ اسلام آباد‘ کراچی میں وزیراعظم عمران خان اور چین و پاکستان کے قومی اداروں کے سربراہان نے بیک وقت کیا۔پاکستان کی تاریخ میں کے ٹو نیوکلیئر ایٹمی پاور پلانٹ کا یونٹ نمبر دو اربوں ڈالر مالیت سے بنا ہے اور یہ پہلا پاور پراجیکٹ ہے جس کی افتتاحی تقریب چین اور پاکستان کے دارالحکومتوں سمیت پاکستان کے تجارتی ہب کراچی میں منعقد ہوئیں۔ ان تقریبات کے انعقاد سے پہلے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب بارہ بجے چین کے ایٹمی توانائی کے قومی ادارے اور کے ٹو کی کنسٹرکشن کرنے والی کمپنی نے پراجیکٹ پاکستان کے حوالے کر دیا۔ ادھر سرکاری ذرائع کے مطابق کراچی کیلئے 550میگا واٹ بجلی کی سپلائی کا فیصلہ پاور ڈویژن جلد کریگا۔ پاکستانی انجینئروں‘ سائنس دانوں اور ٹیکنیشنوں نے پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن کے چیئرمین محمد نعیم کی ہدایات کے مطابق خود مختاری سے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب سے ہفتہ کی شب تک 11سو میگاواٹ یومیہ ایٹمی بجلی پیدا کر کے نیشنل پاور گرڈ کو سپلائی کرنا شروع کر دی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں