پنجاب حکومت کی تبدیلی کا امکان؟ کیا جہانگیر ترین وفاقی حکومت گراسکتا ہے؟ اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی بھی میدان میں آگئے

لاہور (پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنماء اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہےکہ پنجاب میں تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ہے، نہیں لگتا کہ ترین گروپ وفاق میں عمران خان کو کوئی نقصان پہنچا سکے گا، ہم خیال گروپ کے ارکان اسمبلی میں کھڑے ہوں گے تو تعداد کا پتا چلے گا۔ تفصیلات کے مطابق انہوں نے آج یہاں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم خیال گروپ میں کتنے ارکان اسمبلی ہیں، یہ ابھی ایک سوالیہ نشان ہے، کیونکہ ہم خیال گروپ کے ارکان اسمبلی میں کھڑے ہوں گے تب ہی تعداد کا پتا چلے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کے اتحادی ہیں اس وجہ سے ہمیں کافی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، پنجاب میں تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ہے، نہیں لگتا کہ ترین گروپ وفاق میں عمران خان کو کوئی نقصان پہنچا سکے گا۔دوسری جانب جہانگیرترین گروپ نے بجٹ سیشن میں شرکت کیلئے مشروط آمادگی ظاہرکردی ہے،حکومت بجٹ سیشن سے قبل تحفظات دور کرے گی توبجٹ اجلاس میں شرکت کریں گے، عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں لیکن زیادتی نہیں ہونی چاہیے۔ذرائع کے مطابق جہانگیرترین گروپ کے تحفظات سامنے آنے پر حکومت نے ترین گروپ سے رابطہ کیا ہے، حکومت کی طرف سے سینئروزراء اور وزراء نے ترین گروپ سے رابطہ کیا ہے۔حکومتی ارکان نے ترین گروپ سے درخواست کی کہ بجٹ سیشن کا بائیکاٹ نہ کیا جائے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کوترین گروپ سے بجٹ سیشن میں عدم شرکت کا خطرہ ہے، کیونکہ جہانگیرترین کے پاس ارکان کے جتنے نمبرز ہیں، وہ اگر بجٹ سیشن میں شرکت نہیں کرتے تو وفاق اور پنجاب میں بجٹ کو منظور کروانا مشکل ہوجائے گا۔ترین گروپ کے ارکان نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں لیکن ترین گروپ کے ساتھ زیادتی نہیں ہونی چاہیے۔ جہانگیرترین گروپ نے مشروط طور پر بجٹ سیشن میں شرکت کیلئے آمادگی ظاہرکردی ہے۔ حکومتی اور ترین گروپ کے ارکان کے درمیان جلد ملاقات بھی متوقع ہے، ملاقات میں تحفظات کو دور کرنے کیلئے تمام مسائل کو دیکھا جائے گا۔ حکومتی وفد ملاقات میں اگر ترین گروپ کے تحفظات دور کرنے میں کامیاب ہوا تو ترین گروپ بجٹ سیشن میں حصہ لے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں