اسلام آباد ( پی این آئی) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور ن لیگ کے رہنما شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے خلاف حکومت نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی، نجی ٹی وی کے مطابق یہ اپیل وفاقی وزارت داخلہ کے ذریعے دائر کی، اپیل میں بارہ قانون نکات اٹھائے گئے ہیں۔ درخواست میں حکومت نے موقف اختیار کیا کہ لاہور ہائیکورٹ نے متعلقہ اداروں سے جواب مانگا نہ ہی کوئی رپورٹ طلب کی۔ درخواست کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے قانونی اصولوں کے برعکس فیصلہ سنایا۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریفنے عدالتی حکم کے باوجود بیرون ملک جانے سے روکنے پر وفاقی حکومت اورایف آئی اے سمیت دیگر کے خلاف توہین عدالت اورلاہور ہائیکورٹ کے حکم پر عملدرآمد کے لیے درخواستیں دائر کر دیں۔ شہباز شریف نے اپنے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ کی وساطت سے لاہور ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے علاج کے لیے ایک بار ملک سے باہر جانے کی اجازت دی، عدالت نے واضح حکم دیا کہ آٹھ ہفتوں کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت ہے لیکن عدالتی حکم کے باوجود ائیر پورٹ پر روک دیا گیا۔لاہور ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود بیرون ملک جانے کی اجازت نہ دینا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے لہٰذاعدالت حکم عدولی کرنے والوں کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کرے۔ شہباز شریف نے لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر عملدرآمد کے لیے بھی الگ متفرق درخواست دائر کر دی جس میں کہا گیا کہ سات مئی کو لاہور ہائیکورٹ نے باہر جانے سے متعلق احکامات جاری کئے، لاء افسران، ایف آئی اے حکام کی موجودگی میں عدالت نے حکم سنایا، عدالتی حکم نامہ ٹیلی فون، واٹس ایپ ،بذریعہ ای میل متعلقہ حکام کو بھجوایا جبکہ پارٹی کی جانب سے ایف آئی اے میں حکم نامے کی کاپی بھی موصول کرائی گئی۔درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ عدالتی احکامات کے باوجود شہباز شریف کو باہر جانے کی اجازت نہ دی گئی، عدالتی احکامات کی توہین آمیز طریقے سے خلاف ورزی کی گئی ، ثابت ہوگیا کہ سرکاری اداروں کو سیاسی انجینئرنگ کیلئے استعمال کیا جا رہاہے عدالت سے استدعا ہے کہ سات مئی کے فیصلے پر فوری عمل درآمدکے احکامات جاری کرے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں