اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے سابق چیئرمین مفتی منیب الرحمن نے کہا ہے کہ رویت ہلال کمیٹی کے فیصلے پر میں پوری رات روتا رہا ہوں۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مفتی منیب الرحمان نے رویت ہلال کمیٹی پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ حکومت کو من پسند ، کٹھ پتلی رویت ہلال کمیٹی چاہیے تھی، رویت ہلال کمیٹی مسجد قاسم خان کےمفتی شہاب الدین کا انتظار کر رہی تھی جیسے ہی انہوں نے چاند دیکھے جانے کا اعلان کیا انہوں نے بھی کر دیا، رویت ہلال کمیٹی کے فیصلے پر میں پوری رات روتا رہا ہوں۔مفتی منیب نے مزید کہا کہ ہماری میٹنگ میں کسی وزیر کی جرات نہیں تھی کہ وہ بیٹھے ، میں وصیت کرتا ہوں کہ تمام مسلمان ایک روزہ قضا رکھیں ، معتکف بھی روزے کی حالت میں ایک روز کا اعتکاف کریں۔مفتی منیب کا کہنا ہے کہ قوم عید کے بعد قضا روزہ رکھے اور اعتکاف کرنے والے بھی ایک روز اعتکاف کریں، جب کہ مفتی محمد غوث کا کہنا ہے کہ آج بروز جمعرات 13 مئی کو عید نہیں تھی مگر انتشار سے بچنے کیلئےعید کی نماز ادا کی گئی۔ مفتی منیب الرحمان نے بھی عید کے اجتماع سے خطاب میں کہا کہ حکومت نے انتشار سے بچنے اور یکجہتی کے اظہار کیلئے ایک ہی روز عید کا فیصلہ کیا۔ رویت ہلال کمیٹی کے فیصلے پر میں پوری رات روتا رہا ہوں۔مفتی منیب نے مزید کہا کہ ہماری میٹنگ میں کسی وزیر کی جرت نہیں تھی کہ وہ بیٹھے ، میں وصیت کرتا ہوں کہ تمام مسلمان ایک روزہ قضا رکھیں ، معتکف بھی روزے کی حالت میں ایک روز کا اعتکاف کریں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں