اسلام آباد(پی این آئی )کوئٹہ میں تاجر برادری نے عید تک کے لیے لگائے گئے مکمل لاک ڈاؤن کے خلاف دھرنا دے دیا۔ تاجروں نے منان چوک پر جمع ہونا شروع کر دیا ہے جس پر انتظامیہ نے اطراف کے تمام راستے بند کر دیے جبکہ مارکیٹوں اور کاروباری مراکز کے گرد پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔نجی ٹی وی سماء کی رپورٹ کے مطابق تاجر برادری کا مطالبہ ہے کہ انہیں عید تک 24 گھنٹے کاروبار کھلا رکھنے کی اجازت دی جائے۔گزشتہ روز بھی تاجر برادری اور انتظامیہ کے درمیان بات چیت ہوئی تھی لیکن معاملات طے نہیں پا سکے تھے۔ انتظامیہ کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے باعث کاروبار کھلا رکھنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔واضح رہے کہ اتوار 9 مئی کو کوئٹہ میں حکومت کی کرونا وائرس ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے اور کاروبار کو کھلا رکھنے پر 200 سے زائد دکانداروں اور تاجروں کو حراست میں لیا گیا تھا۔وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے 8 سے 16مئی تک تمام بازاروں اور دکانوں کو بند رکھنے کے احکامات کے باوجود لوگوں نے اپنی دکانیں اور مارکیٹیں کھولی تھیں۔ایف سی اور رینجرز اہلکاروں نے شہر کے متعدد بازاروں میں چھاپے مار کر کریک ڈاؤن کیا اور دکانداروں کو حراست میں لے کر جرمانے عائد کیے۔کوئٹہ کے ڈپٹی کمشنر اورنگ زیب بادینی کا کہنا تھا کہ “ہم عید کی تعطیلات کے حوالے سے محکمہ داخلہ کے احکامات میں کسی بھی قسم کی خلاف ورزی برداشت نہیں کریں گے”۔تجارتی علاقوں کے داخلی مقامات پر چیک پوسٹیں قائم کی گئیں ہیں اور رہائشیوں کو گھر کے اندر رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ پولیس ان علاقوں میں بھی گشت کرتی رہی ہے۔دوسری جانب بلوچستان کے مرکزی انجمن تاجران نے سرکاری لاک ڈاؤن کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا ہے کہ اگر فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو تاجر سڑکوں پر نکلیں گے۔کرونا وائرس کیسز پر قابو پانے کے لیے حکومت نے ملک میں عید کی تعطیل کے دوران لاک ڈاون عائد کر دیا ہے۔ دکانیں، بازار اور مالز بند رہیں گے۔اسکے علاوہ سیاحت، سفر اور اجتماعات پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں