پنجاب، خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر کا 8 سے 16 مئی تک مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا گیا

اسلام آباد،لاہور،پشاور، مظفر آباد(آن لائن )نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے کووڈ-19 ایس او پیز سے متعلق جاری 4 مئی کے فیصلوں کے تناظر میں صوبہ پنجاب، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر کی حکومت نے 8 سے 16 مئی (عید الفطر کی تعطیلات کے دوران) مکمل لاک ڈاؤن یا مختلف قسم کی پابندیوں کے نفاذ کا اعلان کردیا ہے۔این سی او سی کے اجلاس کے بعد جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ وفاقی، صوبائی اور ضلعی سطح پر مانیٹرنگ ٹیمیں تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ 8 مئی سے 16 مئی2021 تک ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا۔ نگراں ادارے کا کہنا تھا کہ اس دوران تمام کاروبار اور دوکانیں بدستور بند رہیں گی تاہم غذائی اجناس، سبزیوں کی دکانیں، میڈیکل اسٹور، پیٹرول پمپس اور بیکریاں کھلی رہیں گی۔اجلاس کے شرکا کو آگاہ کیا گیا تھا کہ مقامی اور بیرونی دونوں سطح پر سیاحت پر مکمل پابندی ہوگی، تمام سیاحتی مقامات، پکنک پوائنٹس، عوامی پارکس، شاپنگ مالز، تمام ہوٹل اور پکنک پوائنٹس کے اطراف میں ریسٹورنٹس بدستور بند رہیں گے۔این سی او سی کا کہنا تھا کہ شمالی علاقوں کے پہاڑیوں میں سیاحتی اور پکنک پوائنٹس اور جنوب میں ساحلوں اور سی ویو بھی بند رہیں گے لیکن گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے مقامی لوگوں کو خصوصی طور پر گھروں کو واپس جانے کی اجازت ہوگی۔ این س او سی کے 4 مئی کے فیصلوں کے تناظر میں ا?ج پنجاب میں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی زیر صدارت سول سیکریٹریٹ میں اجلاس منعقد ہوا جس میں چیف سیکریٹری پنجاب، اعلیٰ سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبے بھر میں 8 سے 16 مئی تک مکمل لاک ڈاؤن نافذ کیا جائے گا، جس میں لوگوں کی نقل وحمل محدود کرنے کیلئے ہر قسم کی پبلک ٹرانسپورٹ، سیاحتی مقامات بند رہیں گے۔اس کے علاوہ شہروں کے داخلی اور خارجی راستوں پر چیک پوائنٹس قائم کئے جائیں گے اور ان چیک پوائنٹس پر پولیس، رینجرز اور فوج تعینات کی جائے گی۔دوران اجلاس ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ کورونا وبا پر قابو پانے کیلئے اگلے 15 سے 20 دن نہایت اہم ہیں، اس لیے شہری کورونا پر قابو پانے کے لیے حکومتی کوششوں کا ساتھ دیں۔انہوں نے کہا کہ عوام عید سادگی سے منائیں اور احتیاطی تدابیر پر عمل کر کے ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیں۔ علاوہ ازیں چیف سیکریٹری پنجاب نے کہا کہ عید کے موقع پر زیادہ چھٹیاں دینے کا مقصد لوگوں کی نقل وحمل کو محدود کرنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ احتیاطی تدابیر کی اہمیت سے متعلق شعور و آگاہی کو بڑھایا جائے، شہری عید کی چھٹیوں کے دوران غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔انہوں نے ہدایت کی کہ این سی او سی کی ہدایت کے مطابق چھٹیوں کے دوران پارکس، سیاحتی مقامات کو مکمل بند رکھا جائے۔ علاوہ ازیں خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے ایک جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ این سی او سی کے 4 مئی کے فیصلوں کے تناظر میں خیبرپختونخوا پینڈیمک کنٹرول اینڈ ایمرجنسی ایکٹ 2020 کے تحت مندرجہ ذیل فیصلے کیے ہیں۔8 سے 16 مئی کے دوران تندور، دودھ اور دہی کی دکانیں، تیار کھانا لے جانے، ای کامرس (ہوم ڈیلوری)۔ ٰوٹیلیٹی سروسز (الیکٹرک سٹی، سوئی گیس، انٹرنیٹ، سیلولر نیٹورکس/ ٹیلی کام، کال سینٹرز) 24 گھنٹے کھلے رہیں گے۔پیٹرولیم مصنوعات دریافت کرنے والی کمپنیوں کے عملے، ٹھیکیداروں اور ان کی گاڑیوں کو استثنیٰ حاصل ہوگا۔عید الفطر کے موقع پر اشیائے ضروریات کی دکانیں، بیکری اور مٹھائی کی دکانوں کو شام 6 بجے تک کھلا رکھنے کی اجازت ہوگی۔ علاوہ ازیں آزاد جموں اور کشمیر کی حکومت نے بھی این سی او سی کے 4 مئی کے فیصلوں کے تناظر میں ‘نقل و حرکت پر قابو پانے کے اقدامات’ کے تحت کشمیر بھر میں 8 سے 16 مئی تک لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔آزاد کشمیر کے محکمہ داخلہ کے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق 8 سے 16 مئی تک کشمیر بھر میں تمام دکانیں بند رہیں گی تاہم این سی او سی کے فیصلے کے تناظر میں ضروری خدمات اور اشیا کی فراہمی سے جڑی سروسز کو استثنیٰ حاصل ہوگا۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ کشمیر سے باہر جانے والی اور شہر کے درمیان چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ مکمل بند رہے گی تاہم اشیا ضروریات کی نقل حمل، نجی گاڑیوں اور ٹیکسی یا رکشہ کو 50 فیصد گنجائش کے ساتھ چلنے کی اجازت ہوگی۔ دوسری جانب آزاد کشمیر کے وزیر صحت ڈاکٹر نجیب نقوی کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر کے متعدد علاقوں میں کووڈ-19 کی صورت حال تشویشناک ہے، ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران (29 اپریل سے 5 مئی) وادی میں 4738 مشتبہ کیسز میں سے 652 میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جبکہ 24 افراد ہلاک ہوئے۔وزیر صحت نے بتایا کہ اب تک ایک لاکھ 79 ہزار 843 ٹیسٹ میں سے 17 ہزار 583 افراد کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ان میں سے 15 ہزار 11 صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ 494 افراد اس وبائی مرض کا شکار ہو کر موت کے منہ میں چلے گئے علاوہ ازیں دیگر افراد اب بھی زیر علاج ہیں۔ یا رہے کہ 4 مئی کو این سی او سی کے ہونے والے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ 8 سے 16 مئی کے دوران عید کی چھٹیوں میں وفاق، صوبوں اور ضلعی سطح پر کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے مانیٹرنگ ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں