بلوچستان میں جام کمال کی حکومت خطرے میں، حکمران اتحاد میں شامل جماعتوں اور افراد میں اختلافات شدت اختیار کر گئے

کوئٹہ (پی این آئی) تحریک انصاف کی اتحادی پورٹی کی حکومت کو بلوچستان میں شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں جہاں حکمران اتحاد میں شامل جماعتوں اور افراد میں اختلافات شدت اختیار کرگئے، بلوچستان عوامی پارٹی (باپ)کے ارکان صوبائی اسمبلی جام کمال کے خلاف متحرک ہوگئے۔ سردار صالح بھوتانی جن کو گذشتہ روز صوبائی کابینہ سے فارح کیا گیا ہے، کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ ان کی قیادت میں 7 سے 10 ارکان صوبائی اسمبلی کی جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر مشاورت کر رہے تھے۔ معتبرذرائع کا کہنا ہے کہ اس تحریک کے لیے سردار صالح بھوتانی کو اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالقدوس بزنجو کی بھی حمایت حاصل ہے۔ وزیراعلی بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی صورت میں تحریک انصاف بلوچستان کی قیادت بھی حمایت کریگی۔گذشتہ روز سابق صوبائی وزیر بلدیات صالح بھوتانی نے وزیر خزانہ ظہور بلیدی کے ہمراہ اسپیکر بلوچستان اسمبلی قدوس بزنجو سے ملاقات کی۔ صالح بھوتانی نے کہا کہ انھیں ہٹانے کا معاملہ بی اے پی کی ایگزیکٹو کمیٹی میں نہیں رکھا گیا، نہ ہی ہٹانے کی کوئی وجہ بتائی گئی۔دوسری جانب وزیر خزانہ بلوچستان نے سرکاری قیام گاہ چھوڑکرایم پی اے لاجزمیں گھرالاٹ کرنے کے لیے اسپیکرکو درخواست دے دی جسے اسپیکرنے منظور بھی کرلیا۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سردار یار محمد رند بھی وزیراعلی بلوچستان جام کمال کے رویے سے کافی نالاں ہیں۔اس حوالے سے بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی کا کہنا تھاکہ ‏وزیراعلی بلوچستان کے خلاف عدم اعتماد تحریک کیلیے میٹنگ کی اطلاع بے بنیاد ہے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں