وفاقی کابینہ میں بار بار تبدیلیاں غیر ملکی میڈیا بھی حیران

اسلام آباد(پی این آئی)معیشت کے مدو جز رمیں گھرے ہوئے پاکستان میں وفاقی کابینہ میں بار بار تبدیلیاں اور بالخصوص ملک کی معاشی صورتحال میں دو سال کے عرصے میں چوتھے وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی تقرری جنہیں حماد اظہر کی جگہ پر وزارت دی گئی ہے، سے صرف ملکی سطح پر اپوزیشن کی روایتی تنقید کا ہی نہیں بلکہ بعض غیر ملکی خبر رساں اور نشریاتی اداروں میں بھی حیرانی اور تجسس کا باعث بنی ہے ۔روزنامہ جنگ میں فاروق اقدس کی شائع خبر کے مطابق شوکت ترین نے ہفتے کو ملک کے وفاقی وزیر خزانہ کا حلف اٹھایا جو وزیر اعظم عمران خان کی کابینہ میں دو سال کے عرصے میں وہ چوتھے وزیر خزانہ ہیں جنہیں خزانہ کا قلمدان سونپا گیا ان سے قبل اس عہدے پر حماد اظہر کو فائز کیا گیا تھا جو اس منصب پر قلیل ترین مدت کے وزیر خزانہ تھے ۔ان کی وزارت کا دورانیہ تین ہفتے سے بھی کم تقریباً 19دن تھا ۔یادر ہے کہ وہ پنجاب کے معروف سیاستدان میاں محمد اظہر کے صاحبزادے ہیں جو گورنر پنجاب بھی رہ چکے ہیں ۔ایک غیر ملکی خبررساں ادارے نے اپنی ویب سائٹ پر اس صورتحال پر تجزیہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ تحریک انصاف کی قیادت میں وفاقی حکومت نے اپنی اقتصادی ٹیم میں ایک بار پھر چند تبدیلیاں ایک ایسے وقت پر کی ہیں، جب پاکستان اگلے مالی سال کے لیے قومی بجٹ کی تیاریوں میں ہے اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی طرف سے تجویز کردہ معاشی اور مالیاتی اصلاحات پر عمل درآمد بھی حکومت کے لیے ایک کڑا سیاسی امتحان ثابت ہو رہا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں